عمان میں مجلس عزا کے دوران دہشتگردوں کا امام علی مسجد پر حملہ
عمان میں مجلس عزا کے دوران بدنام زمانہ داعش کے دہشتگردوں کا مسجد علی پر حملہ، 2 پاکستانیوں سمیت 5 عزادار شہید
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عمان کے دارالحکومت مسقط میں وادی الکبیر کی امام علی مسجد میں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔
کربلا انٹرنیشنل نیوز ایجنسی۔خلیجی عرب سلطنت عمان کے علاقے وادی الکبیر کی امام علیؑ مسجد میں مجلس عزا کے دوران دہشتگردوں کے حملے کے نتیجے میں 5 افراد شہید اور 15 زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق عمان کے دارالحکومت مسقط میں وادی الکبیر کی امام علی مسجد میں داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔ دہشتگردوں کے حملے کے دوران مسجد میں مجلس عزا جاری تھی، جس میں 700 سے زائد افراد موجود تھے، فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد شہید اور 15 سے زائد زخمی ہوگئے، جن میں زیادہ تر پاکستانی شامل ہیں۔
رائل عمان پولیس نے بتایا کہ وادی الکبیر کے علاقے میں ایک مسجد پر فائرنگ کی اطلاعات ملی ہیں جس میں ابتدائی طور پر 5 افراد کے شہید اور درجنوں زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ علاقائی تنازعات میں باقاعدگی سے ثالث کا کردار ادا کرنے والی سلطنت عمان میں اس طرح کے حملے شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد لوگوں کو امام علیؑ مسجد سے ہجوم کی شکل میں نکلتے ہوئے دیکھا گیا، اس دوران مسلسل گولیوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں، جب کہ لوگ یا حسینؑ، یاحسینؑ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے باہر نکل رہے تھے۔ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری حفاظتی اقدامات اور طریقہ کار اختیار کیے گئے ہیں، جب کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔
عمان میں پاکستانی سفیر علی عمران چوہدری نے پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمان کی حکومت نے اس واقعے میں 4 افراد شہید ہونے کی تصدیق کی ہے، جن میں دو پاکستانی شامل ہیں۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ سفارتی عملہ گزشتہ رات اسپتال میں موجود تھا جب کہ وہ خود عمانی حکام سے رابطے میں ہیں، حکومت امام بارگاہ پر حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔