حرم امام حسین علیہ السلام نے صحنِ عقیلہ میں 5000 مربع میٹر رقبہ زائرین کے لیے مخصوص کر دیا پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مرجع اعلیٰ دام ظلہ کی ہدایت پر امدادی سرگرمیاں اور فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کرکوک: جشنِ ولادتِ صادقین علیہم السلام میں عتبہ عسکریہ کی خصوصی شرکت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ الوارف نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے نصف سہم امام کی اجازت مرحمت فرمائی ہے رحمتِ عالمؐ کی ولادت پر حرمِ حسینی کی جانب سے موصل میں عظیم الشان محفلِ میلاد پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ کے گاؤں کچہ پکا میں ولادتِ باسعادت رسول اللہ (ص) کی مناسبت سے اتحادِ ملت کانفرنس کا انعقاد حضرت محمدؐ کی سیرت میں تواضع اور انکساری کا پہلو بین الاقوامی رحمت للعالمین کانفرنس کے موقع پر کتب میلے کا افتتاح عراق میں پہلی بار، حرم کے ہسپتالوں میں سرطان کے علاج کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا آغاز بغداد میں 26واں انٹرنیشنل بک فیئر، تیاریاں مکمل

ایک سرکاری اہلکار کربلاء میں عتبات عالیہ کی جانب سے جاری منصوبوں کی تعریف کر رہا ہے

2024-05-18 12:49

حرم امام حسین علیہ السلام اور حرم حضرت عباس علیہ السلام کی جانب سے جاری منصوبوں بالخصوص گرین کربلاء کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کیونکہ اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ ماحول میں بھی تبدیلی آئے گی۔

کربلاء زراعت کے ڈائریکٹر انجینئر محمد طیار نے عتبات عالیہ کی جانب سے جاری ترقیاتی پروگراموں کو ملک کی ترقی کا ضامن قراد دیا اور مزید برآں ماحول کو تبدیل کرنے والے اقدامات کو بھی سراہا۔

انہوں نے مزید یہ کہا کہ متولی شرعی علامہ شیخ مھدی کربلائی دام عزہ اور متولی شرعی علامہ سید احمد صافی دام عزہ کی دور اندیشی کی وجہ سے ملک و قوم ترقی کی راہ پر گامزن ہے آپ دونوں ہی کی کوششوں سے کربلاء معلی کے صحراؤں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی کے ذریعے سر سبز وشاداب کیا گیا ہے اور مزید کیا جا رہا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ کربلاء میں موجود مقدس مقامات ایک جامع پالیسی کے تحت کسانوں اور دیگر سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ساتھ، عراقی جوانوں پر اعتماد کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھا رہے ہیں، جس سے ملک میں نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ ملک خود کفیل بھی ہو گا اور مارکیٹ کی ڈیمانڈز کو بھی پورا کر ئے گا۔


 مزید برآں کربلاء میں عتبات عالیہ کے ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر ، تمام 

 سرمایہ کاروں کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں اور ملک میں زرعی پیداوار بڑھانے کی تمام جہات پر کام کرنے کے لئے کوشاں ہیں کیونکہ ملک میں معاشی انقلاب اس کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ 

واضح رہے کہ عراق کو بلد نہرین کہا جاتا ہے کیونکہ نہر دجلہ و فرات پورے عراق کو سیراب کرتے ہیں ۔

العودة إلى الأعلى