کربلا میں شروع ہونے والا ثقافتی منصوبہ کا تعلق فکری تحفظ سے ہے

2024-04-08 11:13

بینہ سنٹر فار انٹلیکچوئل اینڈ کلچرل سکیورٹی، جو کہ عتبہ حسینہ کے تابع ہے، نے اعلان کیا کہ اس سال کے وسط میں عراق میں اپنی نوعیت کے پہلے ثقافتی منصوبے کا افتتاح کیا جائے گا، جس کا تعلق فکری سلامتی سے ہے

مرکز کے ڈائریکٹر شیخ علی قرعاوی نے کربلاء انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کو ایک بیان میں کہا کہ ہم نے فکری اور ثقافتی تحفظ کے الفاظ کو ایک اہم لغت میں پیش کرنے جا رہے ہیں جس میں تقریباً 17 سے 18 علوم شامل ہیں اور ہم نے ہر علم کے لیے نفسیاتی تربیتی اعلامی اور تطبیقی علوم کے اعتبار سے ٹیموں کو بھی تشکیل دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پروجیکٹ کے کام کا آئیڈیا اس بات پر منحصر ہے کہ ان اصطلاحات کو ان علوم کے اندرکیسے زیر بحث لایا جائے حتیٰ کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سطح پر بھی۔

 ہم کچھ علمی ٹیمیں بنانے کے درپے ہیں اور ہم ان کی تشکیل کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔

 قرعاوی نے مزید کہا تشکیل شدہ ٹیموں کا کام اپنے علم اور تخصص کے اعتبار سے تمام فکری اور امنی اصطلاحات کی فہرست دینا ہے۔

اس کے بعد ان مفاہیم کے لیے مضامین لکھے جائیں گے پھر ان تمام مضامین کو جمع کیا جائے گا ۔

مزید برآں فکری تحفظ کے مفاہیم اور اصطلاحات کے بارے میں لکھا جائے گا۔

پھر عنقریب کسی بھی اصطلاح کے بارے میں لکھا جائے گا، خواہ اسکا تعلق نفسیاتی پہلو سے ہو تربیتی پہلو سے ہو،اس کا تعلق تطبیقی علوم سے ہو یا حکمت عملی اور سیاست وغیرہ سے ہو۔

اسطرح اس مفہوم کی تمام جہات کے متعلق سیر حاصل طور پر لکھا جائے گا ۔

 انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ یہ کام ایک معجم کی صورت میں چھپایا جائے گا اوراس میں سے کچھ کو پمفلٹ کے ذریعے چھاپا جائے گا، یعنی ہر ایک مفہوم اوراصطلاح کو تنہا چھاپا جائے گا تا کہ وہ معاشرے تک پہنچ جائے اور نتیجتاً اس طرح معاشرہ سمجھے گا کہ یہ اصطلاح اور مفہوم کیا ہے۔ اس کا کیا مطلب ہے اور اسے اچھے معاشرے کے لیے کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ معاشرہ بہترین ہو جائے اور اسے معاشرے کے منفی پہلوؤں میں کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے تا کہ اس سے اجتناب کیا جائے۔

مزید برآں انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ فکری تحفظ کا پروجیکٹ لغت کے اعتبار سے بہت ضخیم ہے۔اس لیے شاید تین سالوں میں مکمل نہ ہو۔ ہم نے اس کی تیاری شروع کر دی ہے اور اس سال کے وسط میں اس پر کام شروع کر دیں گے

امیر الموسوی

ابو علی


العودة إلى الأعلى