حرم امام حسین علیہ السلام نے صحنِ عقیلہ میں 5000 مربع میٹر رقبہ زائرین کے لیے مخصوص کر دیا پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مرجع اعلیٰ دام ظلہ کی ہدایت پر امدادی سرگرمیاں اور فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کرکوک: جشنِ ولادتِ صادقین علیہم السلام میں عتبہ عسکریہ کی خصوصی شرکت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ الوارف نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے نصف سہم امام کی اجازت مرحمت فرمائی ہے رحمتِ عالمؐ کی ولادت پر حرمِ حسینی کی جانب سے موصل میں عظیم الشان محفلِ میلاد پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ کے گاؤں کچہ پکا میں ولادتِ باسعادت رسول اللہ (ص) کی مناسبت سے اتحادِ ملت کانفرنس کا انعقاد حضرت محمدؐ کی سیرت میں تواضع اور انکساری کا پہلو بین الاقوامی رحمت للعالمین کانفرنس کے موقع پر کتب میلے کا افتتاح عراق میں پہلی بار، حرم کے ہسپتالوں میں سرطان کے علاج کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا آغاز بغداد میں 26واں انٹرنیشنل بک فیئر، تیاریاں مکمل

35,000 سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں نے زیارت نیمہ شعبان کی سکیورٹی میں حصہ لیا

2024-02-27 08:04

گزشتہ روز عراق کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ کربلاء میں زیارت شعبانیہ کی سکیورٹی کے لیے 35,000 سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں نے حصہ لیا

وزارت داخلہ کے سرکاری ترجمان بریگیڈیئر جنرل مقداد میری نے کہا کہ صوبہ کربلاء میں زیارت شعبانیہ کے لیے سیکیورٹی پلان تیاراورمکمل کر لیا گیا ہے۔ اب ہم اس پلان پر براہ راست عمل درآمد کر رہے ہیں اوراس وقت تک کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے اس طرف بھی اشارہ کیا کہ اس زیارت کی سکیورٹی پلان میں حصہ لینے والی یونٹوں سے 35,000 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار تھے، جو وزارت داخلہ، وزارت دفاع، اور حشد شعبی اور عتبات عالیہ کے رضاکاروں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ زیارت میں یہ سکیورٹی تین حلقوں پر مشتمل ہے اور کنٹرولنگ ہیڈ کوارٹرز کی تعداد تین ہیڈ کوارٹرز ہیں اور مراکز کی تعداد چار ہے۔ اس سیکورٹی پلان کے ساتھ ساتھ خدمات بھی بھی مہیا ہونگی سکیورٹی فورسز کی جانب سے۔

کربلاء آپریشنز کمانڈ کے میڈیا بریگیڈیئر جنرل فہیم کریتی نے کہا کہ تمام شعبوں کے لیے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے، کیونکہ فضائیہ ، آرمی ایوی ایشن اور حشد شعبی نے اس آپریشن میں حصہ لیا جس سے مغربی صحرا، کربلاء کاصحرا اور صحرائے نجف محفوظ ہو گئے۔

کریتی نے وضاحت کی کہ شہر کی اندرونی سکیورٹی کے لیے باقی صوبوں سے اضافی فورسز آئی ہیں اور مشرق فرات کے آپریشنز کمانڈر کے حکم سے، کوئی قاطع(ناکہ) نہیں ہے، اور اگر ضروری ہوا تو جزوی قاطع(ناکہ) ہو گا۔

امیر الموسوی

ابو علی

العودة إلى الأعلى