کربلا یونیورسٹی میں قابل تجدید (شمسی) توانائی پرسیمنارکا انعقاد
قابل تجدید توانائی کے لئے ملکی سطح پر جامع و مربوط پالیسی سازی ناگزیر ہے، کربلا یونیورسٹی کے کالج آف انجینئرنگ نے پارلیمانی کمیٹی برائے بجلی و توانائی کے زیر اہتمام سیمنارکا انعقاد کیا گیا
یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر باسم السعیدی نے کربلا انٹرنیشنل نیوزایجنسی کے نمائندے کو بتایا، قابل تجدید توانائی پر منتقلی کے لئے طویل المدتی جامع و مربوط منصوبہ سازی اشد ضروری ہے کیونکہ اس سے یقینی معاشی صورتحال میں بہتری لائی جا سکتی ہے
یہ سیمنار یونیورسٹی کی کوششوں اوردیگراداروں، خاص طور پر اس شعبہ کے ساتھ جاری تعاون کی نتیجہ میں منعقد کی گی ہے تاکہ عراق کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔
متبادل توانائی کے یہ منصوبے روایتی ذرائع سے توانائی کی کھپت کو کم کرنے اور زائد توانائی کو نیشنل پاور گرڈ سٹیشنزکو فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے ۔
انہوں نے مزید کہا، اس سیمنار میں عراق میں قابل تجدید توانائی کی فزیبلٹی، اس کے ذرائع، درپیش چیلنجز اورتوانائی کے شعبہ کی بہتری کے لئے عمدہ پالیسی سازی ، بہتر نگرانی کے ذریعے توانا ئی کی بہتر کھپت پر حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت پر بات چیت ہوئی
قبل ازایں پارلیمانی کمیٹی برائے بجلی و توانائی کے ڈپٹی چیئرمین، حسن الاسدی نے کہا کہ یہ سیمنار کربلاء یونیورسٹی کی جانب سے قابل تجدید توانائی کے حوالے سے کیے گئے کوششوں میں سے ایک ہے
انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے بجلی و توانائی قابل تجدید توانائی کے لئے قانون سازی کی طرف بڑھ رہے ہیں، حکومت کو ملکی ضرورت کے پیش نظرعوام کی معاشی حالت کودیکھتے ہوئے فیصلہ سازی کرنا ہو گی تاکہ عراق میں برقی توانائی کی کمی کو پورا کرے گا۔ ۔
عماد بعو
ابو علی