حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے دہشت گردانہ کارروائیوں میں عراقی ثقافتی ورثہ کی تباہ کاریوں پر ورکشاپ کا اہتمام
عتبہ حسینیہ کے زیر انتظام مرکز البناء برائے فکری وثقافتی نے داعش کی دہشت گردانہ کاروائیوں میں ثقافتی مراکز اور قومی ورثہ کی تباہ کاریوں کے حوالے سے کربلاء یونیورسٹی کی سیاحت فیکلٹی کے تعاون سے ایک ورکشاب کا انعقاد کیا ہے جس کا موضوع دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائیوں سے ثقافتی آثار کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ،تھا۔
اس میں مختلف کالجوں اور یونیورسٹوں کے متعدد پروفیسر اور محققین نے شرکت کی۔
مرکز کے ڈائریکٹر شیخ علی قرعاوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزالبناء حرم امام حسین علیہ السلام کی نمائندگی میں اور کربلاء یونیورسٹی کی سیاحت فیکلٹی کے تعاون سے اس ورکشاب کا انعقاد کیا ہے تاکہ زمینی حقائق کی روشنی میں بدنام زمانہ داعش کی جانب سے کی جانے والی تباہ کاریوں کا جائزہ لیا جا سکے ۔
اس کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جوآثار قدیمہ کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ورکشاپ پانچ دن تک جاری رہے گی جس میں مختلف ایکٹویٹیز ہونگی جیسے تصویری نمائش ، محققین کے مقالے اوران آثار قدیمہ کی بحالی کے لئے ڈائیلاگ وغیرہ تاکہ ایک جامع اور مستند دستاویزی شکل میں مواد جمع کیا جا سکے اور اس تباہ کاری کا جائزہ لیا جا سکے