اتحاد بین المسلمین کا عملی مظاہرہ پاکستان سےتعلق رکھنے والےعلماءو محققین کا کربلا معلی کا دورہ
پاکستان سےتعلق رکھنے والےعلماءو محققین کا کربلا معلی میں حضرت امام حسین ؑاور حضرت غازی عباس علمدار ؑ کی بارگاہ میں حاضری امت مسلمہ بالخصوض پاکستان اورعراق کے امن وسلامتی کے لیے دعائیں مانگی
وفد جب حرم پہنچا تو حرم حضرت عباس ؑ میں تعلقات عامہ کے مسول نے وفد کا استقبال کیا اور حرم کی جانب سے جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں بریفنگ دی اور وفد نےحرم کے میوزیم کا مطالعاتی دورہ کیا نیزحرم انتظامیہ کی جانب سے مضیف مولا عباس علیہ سلام میں لنگر عباسیہ سے تواضع کی گی
مزید برآں وفد نے کربلاء میں مرجع دینی اعلی دام ظلہ الوارف کے نمائندے اور متولی شرعی حرم امام حسین علیہ السلام جناب شیخ عبد المھدی کربلائی حفظہ اللہ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے مرجع اعلی دام ظلہ الوارف کی نصیحتوں سے فیضیاب کیا۔ انہوں نے ارشاد فرمایا کہ ہم نے مذہبی رواداری اور بھائی چارہ کو فروغ دینے کے لئے عملی اقدامات کئے ہیں۔ جب بدنام زمانہ داعش نے عراق کے صوبہ نینوی و موصل میں مسجد ،کلیسا اور تاریخی آثار کے ساتھ ساتھ خواتین کی تقدس کو پامال کیا تو مرجع دینی اعلی دام ظلہ الوارف کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ہم سب سے پہلے بلاتفریق انکی مدد کے لئے پہنچے اور وطن عزیز عراق کو ان سے آزاد کروایا۔
اور کربلا معلی میں ان تمام مہاجرین کو باعزت زندگی دی اور تمام حقوق دیے جو ایک عام شہری کو حاصل تھے یعنی انکے کھانے پینے اور رہائش کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کی تعلیم کا بھی انتظام کیا
پاکستان سے تعلق رکھنے والےعلماء محققین اورمصنفین کے وفد کی قیادت استاد محقیق ڈاکٹر شہزاد مجددی صاحب فرما رہے تھے اور ان کے ساتھ ماہر مخطوطہ شناس اور دارالعلم پاکستان کے ناظم اعلی علامہ محمد عثمان رضوی،مفتی جواد حیدری،علامہ اسد مدنی اور دیگر احباب وفد کا حصہ تھے