کربلا بین الاقوامی ائیرپورٹ تکمیل کے قریب
کربلا بین الاقوامی ایئر پورٹ اسٹریٹیجک واقتصادی نوعیت کا منصوبہ ہے جو کہ حرم امام حسین ؑ کی جانب سے عراقی معیشت کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں سے ایک ہے اور اس ائیر پورٹ کے بننے سے ہزاروں لوگوں کو ملازمتوں کےمواقع فراہم ہونگے ۔
کربلا بین الاقوامی ایئر پورٹ کے بننے سے دنیا بھر سے آنے والے زائرین کرام کو کربلا معلی براہ راست جانے میں آسانی ہوگی ، خاص کر زیارت اربعین کے موقع پراوراس سے ملک میں پائیدار اقتصادی ترقی کے فروغ میں مدد ملے گی اور ہزاروں ملازمتوں کے مواقع بھی فراہم ہونگے اور قومی آمدنی کے وسائل کے حصول میں معاون ثابت ھوگا۔
اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جنوری 2017 کو مرجع عالی قدر کے نمایندے اور حرم امام حسین علیہ السلام کے متولی شرعی جناب الشیخ عبدالمہدی الکربلائی نے رکھی تھی اور حرم امام حسین ؑ کی جانب سے پہلے واضح اعلان ہوا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد کبھی بھی دوسرے ہوائی اڈوں کے ساتھ مقابلہ و ٹکراو نہیں ہے بلکہ اس سے امام حسین علیہ السلام کی زیارت پہ آنے والے زائرین کی خدمت کرنا اور سہولت فراہم کرنا ہے ۔
اس منصوبے کو فرانسسی کمپنی ،اے ڈی سی نے ڈیزائن کیا ہے جن کا ہوائی اڈوں کی ڈیزاننگ کے میدان میں ایک طویل تجربہ رہا ہے اور اس پروجیکٹ کو مرحلہ وار توسیع دی جائے گی ، پہلے مرحلہ میں تین ملین مسافر،دوسرے مرحلے میں چھ ملین ، تیسرے مرحلے میں بارا ملین اور چوتھا اور آخری مرحلے میں سالانہ بیس ملین مسافر آنے کی گنجائش ہوگی۔
و1|3| 2020 کواس ائیر پورٹ پرامریکی طیاروں کے ذریعے حملے کا نشانہ بنایا گیا جس سے ہوائی اڈے کا ایک ملازم ہلاک ہوا اوراس ائیر پورٹ کو شدید نقصان پہنچا جس کی وجہ سے اس پروجکٹ کا کام 6 ماہ کی مدت تک تعطل کا شکار ہوا۔
کربلا انٹرنیشنل ائیر پورٹ، کربلا سے نجف اشرف کی سمت واقع ہے اور یہ سنٹر شہر سے جنوب مشرق میں ۳۲ کلو میٹر کی دوری پہ واقع ہے اور اس ہوائی اڈے کے رن وے کی لمبائی تقریبا 4.5 کلومیٹر ہے جو کہ عراق میں اپنی نوعیت کا طویل ترین رن وے ہے ۔
اور امید ہے کہ آنے والے سال کے آخر میں وعدے کے مطابق پہلے مرحلے میں اس ہوائی اڈے کو مسافروں کے لیئے کھولا جائے گا