حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے کربلاء میں پناہ گاہ کا قیام
حرم امام حسین علیہ السلام کے اسٹریٹجک پروجیکٹس ڈیپارٹمنٹ کے کارکنان انسانیت کی خدمت کے لئے کربلاء معلی میں پناہ گاہ کے منصوبے پر تیزی سے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
پناہ گاہ کا مقصد غریب طبقے کے لوگوں کا وقار مجروح ہونے سے بچانا ہے۔
منصوبے کے نگران انجینئر سجاد عبدالامیر نے انٹرنیشنل میڈیا سنٹر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کربلاء میں بے گھر افراد، مزدوروں اور دیگر ضرورت مند لوگوں کے لیے پناہ گاہ کے قیام اور اسکے بہتر انتظام کے لیے حرم امام حسین اور مرمرة الراس کے مابین معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔
اس کا کل رقبہ 7248 مربع میٹر ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ بے گھر افراد چاہے مرد ہوں یا خواتین دونوں کے لیے پناہ گاہ بنانے کے منصوبہ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔
یہ بلڈنگ چھ منزلہ ہوگی۔ گراؤنڈ فلور میں انتظامی دفاتر، ورکشاپس، مرکزی کچن، انڈور گارڈنز، اور لابی، شامل ہونگے جبکہ پہلی منزل پر ایک میڈیکل سنٹر ہوگا جس میں او پی ڈی ،فارمیسی ، اورلیب ہونگے جبکہ دوسری منزل میں مسجد ، ہال ، لائبریری اور ڈاینگ ہال ہوگا ۔
جبکہ تیسری، چوتھی اور پانچویں منزل میں رہائش کے لئے تمام بنیادی سہولیات سے آراستہ بیڈ روم ہونگے تاکہ ضرورت مند افراد آرام سے رہ سکیں۔ ہر منزل میں 18 بیڈ رومز ، سٹوراور واش رومز ہوگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پناہ گاہ کے قیام کا مقصد ضرورت مند افراد کو رات کے قیام کے لیے جگہ مہیا کرنا اور انہیں متعلقہ سہولیات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید یہ کہا کہ پناہ گاہ کا قیام دراصل انسانیت کی خدمت کی طرف ایک اہم عملی اقدام ہے۔
امیر الموسوی
ابو علی