راولپنڈی: واہ کینٹ میں نویں سالانہ سیدہُ النساءِ العالمین خواتین کانفرنس کا انعقاد
اسلام اسوۂ زندگی فورم کے زیرِ اہتمام واہ کینٹ میں نویں سالانہ سیدہُ النساءِ العالمین خواتین کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں تمام مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی
کانفرنس کا موضوع 'سیرتِ جناب فاطمہ الزہراءؑ کی روشنی میں دورِ حاضر کی متوازن خاتون، تھا، جسے پاکستان میں خواتین کے سماجی، دینی اور فکری کردار کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے
کانفرنس کے دوران شرکاء کے لیے متنوع اور بامقصد سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا، جن میں منقبت و قصائد، تعلیمی کوئز، بچوں کے لیے کوئز کارنر، ٹیبلوز، ہنرمند خواتین کی کشیدہ کاری پر مشتمل اسٹالز، دروس اور سوال و جواب کا خصوصی سیشن شامل تھے۔
سوال و جواب کے سیشن میں محترمہ ذکیہ نجفی، محترمہ گل زہرہ رضوی اور محترمہ ڈاکٹر تراب صاحبہ نے شرکت کی
بین الاقوامی مذہبی اسکالر محترمہ ذکیہ نجفی نے خواتین کی قیادت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا جب دعا بحقِ فاطمہؑ ہو تو خود کو کمزور اور لاچار نہ سمجھیں۔ اہلِ بیتؑ کا کوئی بھی مشن خواتین کے بغیر مکمل نہیں ہوتا
انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ الزہراءؑ کے خواتین سے مکالمے، خطابات اور منسوب دعائیں تاریخ کا روشن باب ہیں، اور واقعۂ کربلا کو زندہ رکھنے میں بھی خواتین کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
سوشل میڈیا اور پیشہ ورانہ زندگی
سوشل میڈیا اور بناؤ سنگھار کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے محترمہ ذکیہ نجفی نے کہا کہ اسلام میں وقت اور حالات کے مطابق احکامات دیے گئے ہیں۔ انہوں نے خواتین کو مشورہ دیا کہ سوشل میڈیا کا مثبت اور متوازن استعمال کریں، محض تنقید کے بجائے تعلیم، تربیت اور ترقی پر توجہ دیں، اور اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی بنیاد پر اپنی شناخت قائم کریں
محترمہ گل زہرہ رضوی نے سوشل میڈیا پر کامیابی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محنت، تعلیمی جستجو اور مسلسل جدوجہد کے بغیر کامیابی ممکن نہیں۔ انہوں نے واقعۂ باغِ فدک پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اس کی تاریخی اور شرعی حیثیت کو واضح کیا
محترمہ ڈاکٹر تراب صاحبہ نے خواتین کی ذہنی، نفسیاتی اور جسمانی صحت سے متعلق سوالات کے جامع اور تسلی بخش جوابات دیے
کانفرنس کے اختتام پر غزہ کے مظلوم بچوں سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر ایک ویڈیو ڈاکومنٹری دکھائی گئی، جس میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا پیغام بھی شامل تھا


