پاکستان اور عراق کے ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں کے درمیان ایکسچینج پروگرام اور مشترکہ تعاون پر اتفاق
ڈیجیٹل میڈیا الائنس فار پاکستان کے صدر سبوخ سید کی حرم امام حسین کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ سے ملاقات
اردو زبان، مشترکہ ڈاکیومنٹریز، اور فکری تعاون پر تبادلہ خیال، ابلاغی اشتراک کے نئے امکانات روشن
ڈیجیٹل میڈیا الائنس فار پاکستان کے صدر اور پاکستان کے معروف صحافی سبوخ سید نے کربلا میں حرم امام حسینؑ کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ حیدر منگوشی سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر شعبہ اردو کے انچارج جناب اشرف ذیشان اور ڈاکٹر محمد حسین بھی موجود تھے۔
ملاقات میں دونوں فریقین نے پاکستان اور عراق کے مابین ڈیجیٹل میڈیا کے میدان میں باہمی اشتراک کو وسعت دینے اور ایک دوسرے کے تاریخی ، ثقافتی اور مذہبی رشتوں کو اردو زبان میں عالمی سطح پر مؤثر انداز میں پیش کرنے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔
سبوخ سید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ڈیجیٹل میڈیا آج کی دنیا کا سب سے مؤثر پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ پاکستان اور عراق کی علمی، روحانی اور ثقافتی قربت کو ڈیجیٹل زبان میں دنیا تک پہنچانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی ضروری ہے۔ اردو زبان کے ذریعے ہم اپنے مشترکہ ورثے کو عالمی سطح پر سامنے لا سکتے ہیں
انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان و عراق کے درمیان مشترکہ ڈاکیومنٹریز، ڈیجیٹل سیریز، تربیتی پروگرامز اور نوجوان صحافیوں و میڈیا پروفیشنلز کے مابین ایکسچینج پروگرامز کا آغاز کیا جائے تاکہ فکری ہم آہنگی کو جدید ابلاغی اسلوب میں فروغ دیا جا سکے۔
حرم امام حسینؑ کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ حیدر منگوشی نے ڈیجیٹل میڈیا الائنس فار پاکستان کے ساتھ اشتراک پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اردو زبان میں مواد کی تیاری، مشترکہ پروڈکشنز، اور پاکستانی اداروں کے ساتھ ابلاغی و فکری تعاون کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے
شعبہ اردو کے انچارج جناب شیخ اشرف حسین ذیشان نے بتایا کہ حرمِ مطہر پہلے ہی اردو زبان میں زائرین کے لیے ترجمہ، رہنمائی، اور مواد کی تیاری پر کام کر رہا ہے، اور اس شعبے کو مزید مؤثر بنانے کے لیے پاکستانی اداروں سے تعاون ناگزیر ہے۔
سبوخ سید نے زور دیا کہ اردو زبان کو صرف ترجمے تک محدود رکھنے کے بجائے اسے فکری، علمی اور تخلیقی اظہار کا ذریعہ بنایا جائے، اور نوجوانوں کو جدید میڈیا کی تربیت دی جائے۔
یہ ملاقات عراق و پاکستان کے درمیان روحانی و فکری رشتوں کو ڈیجیٹل جہت دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے، جس سے نہ صرف ابلاغی میدان میں وسعت آئے گی ۔