پاراچنار کے مومنین نے پیدل کفن پوش مارچ شروع کر دیا
پاکستان کے قبائلی علاقے پاراچنار میں دہشتگردوں کی جانب سے 26 دنوں سے مکمل سڑک بندش اور حکومت کی طرف سے مکمل خاموشی کے خلاف مومنین نے پیدل مارچ کا آغاز کر دیا ہے۔
پاراچنار کے قبائل نے تمام بند راستے کھولنے اور علاقے میں امن کے قیام کے لیے امن مارچ شروع کیا ہے۔
ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سے قبائل نے یہ امن مارچ کا آغاز کیا، جس میں مین شاہراہ پر عوام کا ایک بڑا ہجوم شریک ہے۔ اس امن مارچ میں ہر عمر کے لوگ شامل ہیں۔
اس موقع پر قبائلی رہنما جلال بنگش نے کہا کہ 12 اکتوبر سے بند راستے کھولنے کے لیے ستائیس دن انتظار کیا، اور علاقے میں محصور عوام آج مجبور ہوکر اپنے حق کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ راستے کھلنے اور محفوظ بنانے تک یہ امن پیدل مارچ جاری رکھا جائے گا۔
ایک اور قبائلی رہنما، آغا تجمل حسین نے کہا کہ ہم غیر مسلح اور تمام قبائل کے لیے امن کا پیغام دینے کے لیے یہ امن مارچ کر رہے ہیں۔ یہ امن مارچ کسی مخصوص قبیلے یا فرقے کے خلاف نہیں بلکہ حکومت کی نااہلی کے خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے عوام کو تحفظ دینے کی اپنی ذمہ داری سے آنکھیں موند رکھی ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے بیان دیا کہ بارہ اکتوبر کو قبائلی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے کے بعد سیکیورٹی خدشات کی بنا پر راستے بند کیے گئے ہیں۔
ابو علی