عراقی حکومت نے لبنانی طلباء کے لئے لبنانی تعلیمی نظام کے تحت سکول قائم کرنے کی منظوری
عراقی وزارتِ تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں آنے والے لبنانی بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے لبنانی تعلیمی نظام پر سکولوں کے قیام کی منظوری دی ہے۔
لبنان پر اسرائیلی ناجائز حملوں میں اضافہ کے باعث لبنانی خاندانوں کی عراق آمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
وزارتِ ہجرت و مہاجرین کے ترجمان علی عباس کے مطابق، ایک اندازے کے مطابق 16,000 سے زائد لبنانی افراد عراق پہنچ چکے ہیں اور وہ عراق کے مختلف صوبوں میں قیام پذیر ہیں۔
عراقی وزارتِ تعلیم کے ترجمان، کریم السيد، نے تصدیق کی ہے کہ نئے سکول عراق میں مقیم لبنانی تعلیمی عملے کے زیر انتظام چلائے جائیں گے۔
یہ اقدم 23 ستمبر سے لبنان میں صیہونی فوجی کارروائیوں میں اضافہ کے بعد اٹھایا گیا ہے، جس کے دوران اسرائیل نے جنوبی لبنان میں اپنی فضائی اور زمینی کارروائیوں کو بڑھایا، جس سے انسانی بحران میں اضافہ ہوا اور سینکڑوں لبنانی خاندان بے گھر ہوگئے۔
سيد کے مطابق، وزارت ابھی بھی لبنانی طلباء کا استقبال کر رہی ہے، اور روزانہ عراقی سرحد کے القائم قکراسنگ پوائنٹ سے 5 سے 10 بسیں لبنانیوں کو لے کر پہنچ رہی ہیں، تاہم ابھی طلباء کی درست تعداد بتانا مشکل ہو رہا ہے۔
لبنانی مہمانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، عراقی کابینہ نے 8 اکتوبر کو وزارتِ ہجرت و مہاجرین کے لیے تین ارب دینار مختص کیے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے پناہ گزین کمیشن نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لبنانی عراق میں مختلف راستوں کے ذریعے داخل ہو رہے ہیں جن میں القائم کراسنگ اور بغداد و نجف کے ہوائی اڈے شامل ہیں، جبکہ جنگ کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے لبنان میں انسانی بحران کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ابو علی