پرائیوٹ یونیورسٹیوں میں گریجویٹ تک کے داخلہ سے روک دیا گیا۔
وزارت اعلیٰ تعلیم اور سائنسی تحقیق نے "ملک کے اندر" پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں گریجویٹ اسٹیڈیز میں داخلہ کا باب کھولنے سے انکار کیا
جبکہ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اس نے نجی یونیورسٹیوں کو گریجویٹ اسٹڈیز کے برابر تعلیم حاصل کرنے کے لیے تین غیر ملکی یونیورسٹیز کے لیے منظوری دی تھی۔
وزارت کے سرکاری ترجمان حیدر العبودی نے کہا کہ" وزارت اپنے مختلف پروگراموں میں گریجویٹ تعلیم کو سرکاری یونیورسٹیوں کی طرح نجی یونیورسٹیوں میں کھولنے سے انکار کرتی ہے۔ چاہے وہ ہائی ڈپلومہ، ماسٹرز (ایم اے) یا ڈاکٹریٹ (PHD) ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ"وزارت نے نجی اداروں کے لئے ایک ابتدائی لائن فراہم کی ہے جو انہیں معروف بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے ساتھ جڑواں پروگرام منعقد کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ جہاں شرائط پر پورا اترنے والے درخواست دہندہ کو ہم آہنگی اور شرکت کے ساتھ غیر ملکی یونیورسٹی میں قبول کیا جاتا ہے۔ دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان انہوں نے بتایا کہ تیاری کا سال اور مقالہ لکھنا یونیورسٹی کی نگرانی میں ہے۔
العبودی نے جاری رکھتے ہوئے کہا کہ طلبہ کی قبولیت غیر ملکی یونیورسٹی میں بین الاقوامی حدوں کے اندر ہوتی ہے اور داخلہ اور گریجویشن کے احکامات بھی غیر ملکی یونیورسٹی کی طرف سے ہوتے ہیں جس کی نگرانی وزارت اعلیٰ تعلیم کرتی ہے کہ"جن کالجوں نے سائنسی مہارتوں میں ماسٹر پروگرام شروع کرنے کے لئے درخواستیں وصول کر رہے ہیں:الفراحیدی یونیورسٹی بغداد گورنریٹ میں امریکن یونیورسٹی اور المستقبل یونیورسٹی صوبہ بابل" انہوں نے وضاحت کی کہ "وزارت غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ جن جڑواں پروگراموں کو چالو کرنے کی خواہشمند تھی ان کا مقصد سائنسی خود داری کو بڑھانا اور ملک سے باہر مختلف اسپیشلائزیشنز میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی نگرانی کرنا ہے جن کی ملک کو سائنسی معیارات کے مطابق ضرورت ہے۔
مشھدی