عراقی فورسز کی جانب سے داعش کے خلاف آپریشن
داعش کے دہشت گرد گروپوں کے خلاف آپریشن 4 ماہ قبل پلان کیا گیا تھا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ یہ تنظیم کو حقیقی معنوں میں تباہ کردیا گیا ہے
جوائنٹ آپریشنز کے ڈپٹی کمانڈر لیفٹینینٹ جنرل قیس المحمدوی نے تصدیق کی کہ داعش کے دہشت گرد گروپوں کے خلاف آپريشن کو 4 ماہ قبل پلان کیا گیا تھا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ یہ تنظیم کو حقیقی معنوں میں تباہ کردیا گیا ہے۔ عراق میں داعش کا کوئی لیڈر باقی نہیں رہا۔
المحمدوی نے کہا کہ"آپریشن کی منصوبہ بندی 4 ماہ قبل کی گئی تھی اور یہ انسداد دہشت گردی اور قومی سلامتی کی خدمات کی طرف سے جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کی نگرانی اور منصوبہ بندی کے تحت اور مسلسل رہنمائی اور پیروی کے ساتھ ایک معیاری انٹیلی جنس آپریشن ہے۔
مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف کی طرف سے تین ماہ کے عرصے میں داعش کے باقی ماندہ رہنماؤں اور اہم عناصر کو تلاش کرنے اور ان کے خفیہ جگہوں کو تلاش کرنے میں جیسے کہ حمرین پہاڑ جغرافیائی طور پر پیچیدہ ہے اور وہاں تک پہنچنا مشکل ہے اس لیے وہ مقام دھشگرد گروہ کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ ہے کیونکہ وہ وہاں نظروں سے اوجھل ہیں اس لیے یہ آپریشن داعش کے خاتمے اور اس کے رہنماؤں کے قتل کے ساتھ ساتھ عراق میں کسی بھی مقام تک پہنچنے اور تعاقب کرنے کے لحاظ سے تمام معیارات کے مطابق ہے۔ دہشت گرد جہاں بھی ہوں انہیں ختم کردیا جائے گا۔
المحمدوی نے کہا کہ"آپریشن کے نتیجے میں دہشتگردوں کی ٹرینگ فیکٹریوں کی تباہی اور لاجسٹک سپورٹ، تکنیکی مواد، مواصلات، آلات اور اسلحے کے تمام بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا جو کہ ان کے لیے ایک نجی ہیڈکوارٹر کی طرح تھا۔ عراق کے جاسم المزروعی اور پہلی صف کے آٹھ دہشت گرد رہنما اور اب ان کے ناموں کی جانچ اور تصدیق کے لیے کام کیا جا رہا ہے انہوں نے نشاندہی کی کہ "یہ آپریشن ایک بڑی اور معیاری کامیابی کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کے بارے میں اہم پیغامات ہیں۔" آئی ایس آئی ایس(داعش) کے گروہوں کا خاتمہ، اور حفاظتی شعبوں کی اس پہل پر قبضہ کرنے کی صلاحیت کو ظاھر کرتی ہے
انہوں نے نشاندہی کی کہ "حالیہ مہینوں میں، آئی ایس آئی ایس (داعش) پر تقریباً 10 خطرناک حملے ہوئے جن کے دوران بہت سے دہشت گرد مارے گئے جن میں پہلی صفوں کے رہنما بھی شامل تھے، اور باقی رہنماؤں نے حمرین کے پہاڑوں میں چھپنے کی کوشش کی۔
انہوں نے مزید اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "تنظیم نے اپنے رہنماؤں کو کھو دیا ہے ۔
اور ارکان ابھی چھپنے کی جگہ کھو رہے ہیں۔
مشھدی