الحضر : عراقی تاریخ کا ایک قدیمی زیور
سلطنت حضر کو ان قدیم سلطنتوں میں سے ایک سلطنت سمجھا جاتا ہے جو حالیا عراق میں خاص طور پر نینویٰ صوبے میں قائم ہیں۔
سلطنت حضر ان سلطنتوں میں سے ایک نبطی سلطنت شمار ہوتی تھی یہ سلطنت پہلی اور دوسری صدی عیسوی میں پروان چڑھی اور اس نے اس دور میں تجارت اور ثقافت میں اہم کردار ادا کیا۔
یہ سلطنت شمال مغربی عراق کے ایک صحرائی علاقے میں موصل شہر کے قریب واقع ہے۔ اسے مشرق اور مغرب کو ملانے والے اہم تجارتی راستوں کے لیے ایک اھم جگہ سمجھا جاتا تھا۔
اس کی بنیاد پہلی صدی عیسوی میں ایک قلعہ بند شہر کے طور پر رکھی گئی تھی، اور اس نے اپنے تزویراتی محل وقوع کی بدولت ترقی کی جس نے اسے ایک تجارتی اور ثقافتی مرکز بنا دیا۔
الحضر اپنے منفرد تعمیراتی نظام کے لیے جانا جاتا تھا جس میں پتھروں سے بہت سے مندر اور مکانات تراشے گئے تھے۔
اس کی تہذیب یونانی، رومن اور فارسی ثقافت سمیت کئی ثقافتوں سے متاثر تھی۔
یہ اپنی دستکاری کے لیے بھی جانا جاتا تھا خاص طور پر مٹی کے برتنوں اور ہاتھ کی کاریگری کے شعبوں میں اور اس کے ساتھ یہ شہر مصالحہ اور کپڑوں جیسی اشیاء کے تبادلے کا مرکز تھا۔
اس میں بہت سے آثار قدیمہ کی یادگاریں شامل ہیں جن میں دیواریں، مقبرے اور مندر شامل ہیں۔ یہ یادگاریں ایک امیر اور عظیم تہذیب کی گواہی دیتی ہیں جو اس دور کی مختلف ثقافتوں کے درمیان تعامل کی عکاسی کرتی ہیں۔
حاضرہ کی بادشاہی قدیم عراق کے ثقافتی تنوع کی ایک مثال ہے اور اس خطے کی تاریخ کو سمجھنے اور اس کی ترقی کو دور دور تک سمجھنے میں معاون ہے۔
المشھدی