مصنوعی ذہانت ہزاروں قسم کے وائرسوں کا پتہ لگانے میں مدد کرتی ہے

2024-10-14 11:09:20

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ مصنوعی ذہانت کی بدولت سائنسدانوں کو ہزاروں نئے قسم کے وائرس ( چھوٹے جیت جو عام آنکھ سے نظر نہیں آتے) دریافت کرنے میں مدد کی ہے۔

میگزین نے کہا ہے کہ"چین، ہانگ کانگ، اور آسٹریلیا کے سائنسدانوں اور محققین نے مطالعہ کے دوران کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی تکنیکوں نے انہیں ہزاروں نامعلوم وائرس کے اقسام کو دریافت کرنے میں مدد کی یے اور ان تکنیکوں نے بے مثالی( تیز ترین) رفتار سے ڈیٹا کو پڑھا اور اس پہ تجزیہ کیا۔ "

میگزین نے اشارہ کیا ہے کہ تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے وائرس سے متعلق عوامی ڈیٹا میں جینیاتی ترتیب کی معلومات کا تجزیہ کرنے کے لئے مصنوعی ذہانت کی تکنیکوں کا استعمال کیا ان تکنیکوں نے ان کی ترتیب اور ان کے ریبونیوکلک ایسڈ (آر این اے) میں چھپے پروٹین کی ساخت کے بارے میں معلومات کی بنیاد پر وائرس کی اقسام کی نشاندہی کی ہے۔ سائنس دانوں کی ٹیم جس نے یہ تحقیق کے دوران اشارہ کیا کہ "انہوں نے تقریباً 162,000 نئی قسم کے وائرس دریافت کئے ہیں جن میں آر این اے ہوتا ہے اور یہ مختلف ماحول جیسے کہ فضا، گرم چشموں اور ہائیڈرو تھرمل وینٹوں میں رہتے ہیں اور اس تحقیق کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ اس طرح کے وائرسوں میں ہوتا ہے "وہ انتہائی ماحول میں رہنے کے لیے کافی لچکدار ہوتے ہیں اور یہ بصیرت فراہم کرتے ہیں کہ زندگی کی ابتدائی شکلیں کیسے نمودار ہوتی ہیں وہ ان کی وجہ سے ہوتا ہے۔

المشھدی

العودة إلى الأعلى