یورپی یونین کے وفد کی عراق کے قدیمی شہر آشور کا دورہ
یورپی یونین کے آثار قدیمہ کے ایک وفد نے عراق کے قدیمی شہر آشور کا دورہ کیا۔ یہاں کے آثار کے بچانے کے لئے ایک جامع منصوبہ بندی کے لیے تجاویز بھی پیش کیں ۔
تحفط آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے تحقیقات اور کھدائی، علی شلغام نے کہا کہ اٹلی کی ایک یونیورسٹی کی ایک ٹیم، جس کی سربراہی پروفیسر نکولا مارچیٹی کررہے ہیں ، انہوں نے عراق کے قدیم شہر آشور کا دورہ کیا۔
علی نے کہا، "اطالوی ٹیم نے شہر کا تین جہتی نقشہ تیار کرنے کے لیے ضروری سروے کیا ۔ واضح رہے کہ یہ شہر موصل کے جنوب میں ساٹھ کلومیٹر کے فاصلہ پر موجود ہے
انہوں نے زور دیا کہ گزشتہ سال آثار قدیمہ والوں کی کھدائیوں کے دوران دیوارں کو جو نقصان ہوا ہے اس کی فوری دیکھ بال اور تحفظ کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اطالوی ماہرنے تجویز پیش کی کہ فرحان پاشا کے تاریخی محل کے کھنڈرات پر ایک سیاحتی مرکز قائم کیا جائے جسے دہشت گرد گروہ داعش نے علاقے پر اپنے قبضے کے دوران تباہ کر دیا تھا اور اس تاریخی محل کو دوبارہ آباد کیا جائے تاکہ مستقبل میں سائٹ پر کام کرنے والی ٹیموں کے لیے ایک ریسرچ ہیڈ کوارٹر بن جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اطالوی ماہر مارچیٹی نے "تجویز پیش کی کہ تین جہتی نقشے کو شہر کے تمام آثار کے تحفظ کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کے لیے ایک بنیادی ذریعہ ہونا چاہیے۔
رپوٹنگ عباس نجم
ترجمہ :ابو علی