ہیومن رائٹس تنظیم: لبنان میں اسرائیل کے جنگی جرائم میں امریکہ شریک ہے۔

2024-11-28 08:55

ہیومن رائٹس واچ نے آمریکا پر لبنان میں اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام لگایا اور 25 اکتوبر کو جنوبی لبنان میں حاصبیا کے علاقے میں ایک ریزورٹ کو فضائی حملے میں نشانہ بنانے کے بعد اسرائیل کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کیا۔ حملے کے نتیجے میں تین صحافی ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوئے

انسانی حقوق کی تنظیم ( گھومن رائٹس) نے اس حملے کو "شہریوں پر جان بوجھ کر حملہ اور واضح جنگی جرم قرار دیا۔

اس نے تصدیق کی کہ اسرائیل نے چھاپے میں آمریکی ساختہ مشترکہ براہ راست حملہ کرنے والے میزائل (جے ڈی اے ایم) کا استعمال کیا، یہ وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ آمریکی حکام کو اسرائیلی جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا ثبوت ہے

ہیومن رائٹس واچ کی تحقیقات کے مطابق، تنظیم (ہیومن رائٹ) کو چھاپے کے وقت نشانہ بنائے گئے علاقے میں فوجی یا جنگی سرگرمیوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

اس نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج کو معلوم تھا کہ عمارت میں صحافی مقیم تھے اور پھر بھی عمارت کو نشانا بنایا گیا ۔

یہ چھاپہ فجر کے وقت حاصبیا ولیج کلب ریزورٹ پر ہوا، جہاں ایک درجن سے زیادہ صحافی جنوبی لبنان میں ہونے والی پیش رفت کو کور کرنے کے لیے ہفتوں سے مقیم تھے۔

ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کو آمریکی ہتھیاروں کی منتقلی کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا اور اس بات پر غور کیا کہ شہریوں کے خلاف غیر قانونی حملوں میں آمریکی ہتھیاروں کا استعمال آمریکا اور اسرائیل کے ساتھ مل کر "بدنام" ہے۔

تنظیم(ہیومن رائٹس) کے محقق رچرڈ ویر کے ایک تبصرے میں، انہوں نے کہا کہ کسی بھی فوجی ہدف سے دور غیر قانونی حملے میں صحافیوں کو قتل کرنا ایک ہولناک جرم ہے، اور اسرائیل کی جانب سے جوابدہی کے بغیر اس طرح کی خلاف ورزیوں کا جاری رکھنا میڈیا کے پیشہ ور افراد یا شہریوں کے تحفظ کی امید کی عدم موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔

اگرچہ اسرائیلی فوج نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا، تاہم اس نے تنظیم کے استفسارات یا اس کے نتائج پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے اکتوبر 2023 اور اکتوبر 2024 کے درمیان اسرائیلی چھاپوں کے نتیجے میں کم از کم چھ لبنانی صحافیوں کی ہلاکت کی دستاویز پیش کیے

ہیومن رائٹس واچ نے تصدیق کی ہے کہ تنازعات والے علاقوں میں شہریوں اور صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنانا بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

اس نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے کہ ان جرائم کے ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے اور ان کو دوبارہ ایسی حرکتیں انجام دینے سے روکا جائے۔

مشهدى

العودة إلى الأعلى