جاپان نے عراق میں 30 سے زائد منصوبے آسان قرضوں کے ذریعے مکمل کیے
عراق میں جاپان کے سفیر، ماتوسوموتو فوتوشی نے ہفتے کے روز کہا کہ جاپان اپنی کمپنیوں کو عراق کی ترقی میں شراکت داری اور سروس فراہم کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاپانی قرضوں کے ذریعے عراق میں گزشتہ 20 سالوں میں 30 سے زائد منصوبے مکمل کیے گئے ہیں۔
فوتوشی نے کہا: کئی جاپانی کمپنیاں عراقی مارکیٹ میں داخل ہونے کے بارے میں غور کر رہی ہیں، اور ہم سفارتخانے میں انہیں عراقی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے لیے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاپان کی معروف کمپنیاں، جیسے سوزوکی (گاڑیاں بنانے والی کمپنی) اور دیگر جاپانی برانڈز، عراقی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے ساتھ سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک کمپنی، جو تعمیراتی مشینری بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے، بغداد آئی ہے تاکہ عراق میں سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ شراکت داری کے لئے گراؤنڈ فیزبلٹی دیکھ رہی ہے اسی طرح فویا، جو طبی عینک کے شیشے بنانے میں معروف ہے، عراق میں پہلے ہی موجود ہے ۔
مزید برآں، اس کے علاوہ ایک برانڈ ہے جو طبی مصنوعات تیار کرتی ہے، عراق میں موجود ہے، اور جاپانی طبی آلات کی درآمد کی ضرورت بھی بہت زیادہ ہے۔ یہ تمام رجحانات بہت مثبت ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: جاپانی قرضوں کے ذریعے 20 سالوں میں 30 سے زائد بڑے اور آسان منصوبے مکمل کیے گئے ہیں، جن کا سود صرف 0.2% ہے اور ادائیگی کا دورانیہ 10سال ہے یہ منصوبے عراق کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، جن میں توانائی، پانی، اور ریفائنری کے منصوبے شامل ہیں۔
ابو علی