حج کی سعادت حاصل کرنے کیلئے دنیا بھر سے ۱۵؍ لاکھ سے زائد عازمین مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں جبکہ مزید ۴؍ لاکھ کی آمد متوقع ہے۔
سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ اب تک 15 لاکھ 47 ہزار 295 غیر ملکی عازمین مقدس شہر مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں، سعودی حکام کا کہنا ہے کہ منگل تک ۱۵؍لاکھ سے زائد غیر ملکی عازمین مملکت پہنچ چکے ہیں، جن میں سے بڑی تعداد دنیا بھر سے ہوائی راستے سے آئی ہے۔
مزید توقع کی جا رہی ہے، اور سعودی عرب میں رہنے والے لاکھوں سعودی اور دیگر لوگ بھی ان میں شامل ہوں گے جب جمعہ کو حج کا باضابطہ آغاز ہو گا۔
آمد کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ۱۴؍ لاکھ ۸۳؍ ہزار ۳۱۲؍ عازمین ہوائی سفر کے ذریعے پہنچے جبکہ ۵۹؍ہزار ۲۷۳؍عازمین زمینی راستوں کے ذریعے پہنچے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سمندری بندرگاہوں سے کل ۴؍ ہزار ۷۱۰؍عازمین مکہ مکرمہ پہنچے۔
اس سال عازمین کی تعداد ۲۰۲۳ءسے تجاوز کر جائے گی، جب ۱۸؍ لاکھ سے زائد افراد نے حج کیا، جو وبائی امراض سے پہلے کی سطح کے قریب پہنچ رہے ہیں۔ ۲۰۱۹ءمیں۲۴؍ لاکھ سے زیادہ مسلمانوں نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔
فلسطینی وزارت اوقاف و مذہبی امور کے مطابق، عازمین میں مقبوضہ مغربی کنارے کے ۴؍ہزار ۲۰۰؍فلسطینی شامل ہیں جو اس ماہ کے اوائل میں مکہ مکرمہ پہنچے تھے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان ۸؍ ماہ سے جاری جنگ کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے فلسطینی اس سال حج کیلئے سعودی عرب نہیں جا سکے ۔
منگل کو، حجاج کرام مکہ مکرمہ کی عظیم الشان مسجد میں جمع ہوئے، کعبہ کے گرد سات بارطواف کرتے ہوئے،جسے اسلام کا مقدس ترین مقام سمجھا جاتا ہے۔
منگل کو دن کے وقت درجہ حرارت ۴۲؍ڈگری سیلسیس (۱۰۷؍فارن ہائیٹ) تک پہنچنے سے بہت سے لوگوں کو چھتری اٹھائے ہوئے دیکھا گیا۔
اپنے شوہر اور بیٹی کے ساتھ حج کیلئے مکہ آنے والی مراکشی خاتون رابعہ الرغی نے کہا، "جب میں مسجد الحرام پہنچی اور خانہ کعبہ کو دیکھا تو مجھے سکون ملا۔ میں بہت خوش ہوں۔ رات کے وقت، کعبہ کے گرد سنگ مرمر کا وسیع صحن عازمین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔حجاج مکہ پہنچنے پرکعبہ کے گرد چکر لگاتے ہیں جسے عربی میں "طواف" کہا جاتا ہے۔ کعبہ کا طواف حج کے پہلے دن تک جاری رہے گا۔جمعہ کے دن حجاج کرام دن بھر کے قیام کیلئے کوہِ عرفات کی طرف جائیں گے، پھر مزدلفہ جائیں گے، جو چند میل دور چٹانی میدانی علاقہ ہے۔ مزدلفہ میں، حجاج منیٰ میں شیطان کی نمائندگی کرنے والے ستونوں کو علامتی طور پر سنگسار کرنے کیلئے کنکریاں مارتے ہیں۔
دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک حج اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے۔ تمام مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار حج کریں اگر وہ جسمانی اور مالی طور پر ایسا کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔حج کرنے والے حج کو اپنے ایمان کو مضبوط کرنے، پرانے گناہوں کو مٹانے اور نئی شروعات کرنے کا موقع سمجھتے ہیں۔
رواں سال ایک لاکھ 60 ہزار پاکستانی عازمین حج کی سعادت حاصل کریں گے جبکہ پاکستان حج مشن 70 ہزار سرکاری عازمین کی میزبانی کرے گا۔