حرم امام حسین علیہ السلام نے کربلا میں یتیم بچوں کے سکولوں کے منصوبے پر اپنا کام تیزی سے جاری رکھے ہوئے ہے
حرم امام حسین علیہ السلام کے انجینئرنگ اور ٹیکنیکل پراجیکٹس ڈیپارٹمنٹ کے عملے کی کربلا میں واقع یتیموں کے لیے سکولوں کے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
پروجیکٹ کے ریذیڈنٹ انجینئر زید جنبی نے بتایا کہ "یہ منصوبہ کربلا کی مقدس گورنری کے جنوب مغرب میں واقع ہے اور یہ منصوبہ دس دونم زمین کے رقبے پر ہے۔ اس منصوبے میں نو عمارتیں شامل ہیں۔ان میں سے چھ مرکزی عمارتیں ہیں جو کہ گروائڈ فلور کے علاوہ پانچ منزلہ ہونگی۔ ان عمارتوں میں تین لڑکوں اور تین لڑکیوں کے سکول ہونگے۔تین اضافی عمارتیں ہیں، جن میں کنڈرگارٹن نرسری کی عمارت، کھیل کے میدان کی عمارت اور انتظامی امور کے لیے عمارت ہے۔
انہوں نے مزید کہا، "منصوبے میں موجودہ کام تمام عمارتوں میں تیز رفتاری سے ہو رہا ہے، جبکہ لڑکوں کے سکول مکمل ہونے کے مراحل میں ہیں۔ جہاں تک خواتین کے سکولوں کا تعلق ہے توان پر بھی کام جاری ہے۔ جبکہ تین اضافی عمارتوں میں کام اختتامی مراحل میں ہے۔ یعنی کٹنگ اور فنشنگ ہو رہی ہے۔
منصوبے کی تکمیل کی کل شرح 65% تک پہنچ گئی ہے۔
عمارتوں اوران کی تفصیلات کے حوالے سے، جنبی نے کہا ہر سکول 900 مربع میٹر کے رقبے پر واقع ہے۔ جہاں تک عمارت کے رقبے کا تعلق ہے تو یہ 4500 مربع میٹر ہے، جو گراؤنڈ فلور کے علاوہ پانچ منزلوں پر مشتمل ہے۔ اس میں استقبالیہ اور کھانا پیش کرنے کے لیے دو ہال شامل ہیں۔ دوسری تیسری اور چوتھی منزل کلاس رومز کے لیے مختص ہوں گی، جب کہ آخری منزل میں کلاس رومز کے علاوہ نماز پڑھنے کے لئے جگہ ہے اور امید ہے کہ ایک سکول میں ڈیزائن کے مطابق 850 طلباء کی گنجائش ہو گی۔