امن و محبت کا پیغام لے کر اطالوی وفد حرم امام حسین علیہ السلام پہنچ گیا
روضہ امام حسین علیہ السلام کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے ذیلی ادارہ انٹرنیشنل میڈیا سنٹر کے تعاون سے اٹلی کے شہر سینٹ سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کے ایک وفد نے کربلاء معلی میں حرم امام حسین علیہ السلام کا دورہ کیا۔
اس وفد کے دورے کا مقصد مذاہب کے درمیان رابطے، قربت اور تعاون کو فروغ دینا تھا۔
وفد کے سربراہ ،ابونا جلال یاوکو ،نے انٹرنیشنل میڈیا سنٹر کو ایک بیان میں کہا، کہ یہ دورہ تمام اقوام، فرقوں اور مذاہب کے ساتھ امن آتشی اور باہمی تعلق کو مضبوط کرنے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔
یہ دورہ امن و محبت کی تعبیر کی مجسم تصویر ہے۔ ہم نے دیکھا کہ کربلاء معلی میں موجود حرم حسینی تمام فرقوں اور مذاہب کو بلا تفریق، انسانیت کی بنیاد پر اکھٹا کرتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ عراق آج ایک اہم مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ یہاں کی تہذیب و تاریخ کو دیکھنے کے لئے دنیا بھر سے لوگ مقدس مقامات کی زیارت اور قدیم تہذیب و تاریخ کو دیکھنے کے لئے آتے ہیں۔
مزید برآں وفد نے کربلاء میں مرجع دینی اعلی دام ظلہ الوارف کے نمائندے اور متولی شرعی حرم امام حسین علیہ السلام جناب شیخ عبد المھدی کربلائی حفظہ اللہ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے مرجع اعلی دام ظلہ الوارف کی نصیحتوں سے فیضیاب کیا۔ انہوں نے ارشاد فرمایا کہ ہم نے مذہبی رواداری اور بھائی چارہ کو فروغ دینے کے لئے عملی اقدامات کئے ہیں۔ جب بدنام زمانہ داعش نے عراق کے صوبہ نینوی میں مسجد کلیسا اور تاریخی آثار کے ساتھ ساتھ خواتین کی تقدس کو پامال کیا تو مرجع دینی اعلی دام ظلہ الوارف کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ہم سب سے پہلے بلاتفریق انکی مدد کے لئے پہنچے اور وطن عزیز عراق کو ان سے آزاد کروایا۔
اور کربلا معلی میں ان تمام مہاجرین کو باعزت زندگی دی اور تمام حقوق دیے جو ایک عام شہری کو حاصل تھے یعنی انکے کھانے پینے اور رہائش کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کی تعلیم کا بھی انتظام کیا ۔
مرجع اعلی دام ظلہ الوارف کے نمائندے نے کہا کہ مرجع دینی اعلی دام ظلہ الوارف کی طرف سے ہمیشہ یہی پیغام حکومت اور ذمہ دارلوگوں تک پہچایا کہ بغیر کسی تفریق کے، بلا رنگ و نسل کے، فقط عراقی ہونے کی بناء پر مہاجرین کے ساتھ حسن سلوک کریں اوراتفاق و اتحاد اوربھائی چارے کی فضا کو قائم رکھیں اور شدت پسندی اور قتل و غارت سے سختی سے منع کیا گیا۔
امیر الموسوی
ابو علی