مرکز بینہ کے زیرِ اہتمام معاشرے پر غیر اخلاقی مواد کے اثرات کے موضوع پر آگاہی ورکشاپ
روضہ امام حسین علیہ السلام کے زیرِ انتظام مرکز بیّنة برائے فکری و ثقافتی تحفظ نے آزادی کے غلط تصور کے عنوان سے ایک آگاہی ورکشاپ کا انعقاد کیا
ورکشاپ میں میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر آزادی کے مفہوم میں پیدا ہونے والے انحرافات اور ان کے فکری و سماجی اثرات پر تفصیلی گفتگو کی گئی
نشست کی نظامت مرکز کے ثقافتی و ابلاغی مشیر جناب سلام البنّای نے کی، جبکہ موضوعِ گفتگو پر لیکچر ڈاکٹر محمد عبدالعباس موسوی نے پیش کیا
ورکشاپ میں کربلا کی محکمہ تعلیم سے وابستہ اساتذہ، پرنسپل، ماہرینِ تعلیم، مرکز کے مشیروں اور دیگر معزز مہمانوں نے شرکت کی
مرکز کے ڈائریکٹر شیخ علی قرعاوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مرکز بیّنة اپنے فکری و ثقافتی پروگراموں کے ذریعے معاشرے میں بیداری اور فکری شعور کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے فکری و اخلاقی انحراف کے مختلف اسباب — فکری، عقائدی، اقتصادی اور تربیتی — پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہی عوامل غلط نظریات اور غیر اخلاقی مواد کے پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں۔
انہوں نے اس کے تدارک کے لیے متعدد تربیتی و فکری تجاویز پیش کیں، جن میں سب سے اہم خاندان، تعلیمی اداروں اور ثقافتی مراکز کے کردار کو مؤثر بنانا اور نوجوانوں میں “آزادی کے حقیقی مفہوم” کے بارے میں درست آگاہی پیدا کرنا شامل ہے
ڈاکٹر موسوی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ آزادی ایک عظیم انسانی قدر اور شعور کی پختگی کی علامت ہے، تاہم اسے بے راہ روی یا سماجی اقدار کی پامالی کے مترادف سمجھنا انتہائی خطرناک ہے
انہوں نے واضح کیا کہ غیر ذمہ دار میڈیا آزادی کے تصور کو مسخ کرنے اور نوجوانوں میں منفی رویّوں کو فروغ دینے کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے غیر اخلاقی مواد کے مشاہدے کے اسباب، اس کے نفسیاتی و سلوکی اثرات، اور رہنماؤں کے اصلاحی کردار پر بھی روشنی ڈالی، جو تربیتی و آگاہی پروگراموں کے ذریعے معاشرتی اصلاح میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں
ورکشاپ کے دوران متعدد ماہرین نے علمی گفتگو میں حصہ لیا، جن میں عبدالجبار الزہیری (صدر کمیٹی برائے پُرامن بقائے باہمی)، ڈاکٹر خلیل الطیار (روضہ حسینی کے بین الاقوامی تعلقات کے مشیر)، اور ڈاکٹر جاسم النوال (کربلا محکمہ تعلیم کے ماہرِ مشرف) شامل تھے
ورکشاپ کے اختتام پر کئی سفارشات پیش کی گئیں جن میں معاشرے میں غیر اخلاقی مواد کے خطرات سے متعلق آگاہی میں اضافہ، اور خاندان، تعلیمی اداروں، میڈیا و ثقافتی مراکز کے باہمی تعاون سے اس کے سدّباب پر زور دیا گیا
اختتامی مرحلے میں شرکائے ورکشاپ کو شرکت کے سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے گئے



