پاکستان: امام حسینؑ ثقافتی سنٹر اسلام آباد میں مختلف جامعات کے اساتذہ نے دورہ کیا۔ حرم عسکریین علیہما السلام کی جانب سے صوبہ صلاح الدین میں نوجوانوں کے لیے ثقافتی کیمپ کا انعقاد حرم امام علی علیہ السلام کی لائبریری علم و دانش کا گراں قدر منبع پاکستان: حرم امام حسین علیہ السلام کے اعلیٰ سطحی وفد کا علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا دورہ شہادتِ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے برآمد مرکزی جلوس میں آیت اللہ العظمیٰ شیخ بشیر حسین نجفی دام ظلّہ العالی کی شرکت دوحہ میں پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور عراقی صدر عبداللطیف جمال رشید کی ملاقات ایّامِ فاطمہؑ کی مناسبت سے نجفِ اشرف کی فضا غم و اندوہ میں ڈوب گئی مرکز بینہ کے زیرِ اہتمام معاشرے پر غیر اخلاقی مواد کے اثرات کے موضوع پر آگاہی ورکشاپ جامعہ الکوثر اسلام آباد کی لائبریری کی تصویری جھلکیاں مرجعِ دینیِ اعلیٰ کے نمائندے کا بصرہ میں ثقلین اسپتال میں مفت علاج کی مدت میں توسیع کا حکم

نینویٰ میں آثارِ قدیمہ والوں کو پندرہ پَر والے بیلوں کی نقش دریافت

2025-10-09 08:38

عراق کے شمالی علاقے نینویٰ میں دریافت ہونے والی نئی آثارِ قدیمہ نے ایک بار پھر آشوری سلطنت کے شاندار ماضی کو زندہ کر دیا ہے، ہائیڈلبرگ یونیورسٹی، جرمنی کے ماہرین کی زیرِ نگرانی کھدائی کرنے والی ٹیم نے اعلان کیا ہے کہ انہیں نینویٰ شہر میں مقامِ نبی یونس پر پندرہ پَر والے بیل (لاماسو) اور نئی معماری نقش و نگار کے آثار آشوری بادشاہوں کے محلات کے اندر دریافت ہوئے ہیں

یہ جگہ قدیم مشرقِ قریب کے نمایاں سیاسی اور ثقافتی مراکز میں سے ایک رہی ہے۔ عراق کی جنرل اتھارٹی برائے آثار و تراث کے سربراہ علی عبید شلغم کے سرکاری دورے کے موقع پر یہ اعلان کیا گیا، جنہوں نے کھدائی کے کام کا معائنہ کیا اور تازہ دریافت شدہ آثار کا جائزہ لیا

یہ دریافتیں سنحاریب، اسرحدّون اور آشور بانیپال کے عہد کی شاہی تعمیرات کے مختلف پہلوؤں کو روشن کرتی ہیں۔ یہ وہ تین حکمران ہیں جنہوں نے ساتویں صدی قبلِ مسیح میں سلطنتِ آشور کو عروج پر پہنچایا

نئے دریافت شدہ تخت گاہ (عرش ہال) کے اگلے حصے پر موجود اُبھار دار نقوش (Reliefs) آشوری کاریگروں کی غیر معمولی مہارت کی عکاسی کرتے ہیں۔ اسی دوران، لاماسو کے مجسمے اپنی اصلی جگہ پر محلات کے دروازوں پر پائے گئے۔ یہ وہ عظیم الشان مجسمے ہیں جن میں بیل کا جسم، عقاب کے پَر اور انسان کا چہرہ یکجا ہوتے ہیں، اور جو بادشاہوں کے دروازوں پر محافظ علامتوں کے طور پر نصب کیے جاتے تھے تاکہ برائی کی طاقتوں کو روکا جا سکے

جرمن ماہرین کے مطابق، ان میں سے کچھ مجسمے ایک ہی پتھر کے ٹکڑے سے تراشے گئے ہیں، جبکہ کچھ متعدد حصوں کو جوڑ کر بنائے گئے ہیں۔ یہ ایک نایاب تکنیک ہے جو آشوری فن کے آخری ادوار میں حیرت انگیز انجینئرنگ ترقی کو ظاہر کرتی ہے

علی عبید شلغم نے کہا کہ یہ دریافتیں عراق کی تاریخی و فنّی آثار میں ایک اہم اضافہ ہیں، اور عالمی تعاون کی بدولت انسانی ورثے کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ انہوں نے جرمن ٹیم اور عراقی ماہرین کی مشترکہ کاوشوں کو سراہا جو کھدائی، دستاویز بندی اور مرمت کے مراحل میں مصروف ہیں

ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لاماسو مجسموں کی دریافت اور ان کے نقش و نگار کے مختلف انداز شاہی محلات کی علامتی رسومات اور معمارانہ ڈھانچے کو ازسرِ نو سمجھنے میں مدد دے گی ،وہ ڈھانچے جو اس زمانے میں اقتدار، تقدّس اور خدائی حفاظت کے تصورات کی نمائندگی کرتے تھے

مقامِ نبی یونس کی یہ نئی دریافت اس بات کا ثبوت ہے کہ نینویٰ اب بھی تاریخ کے کئی پوشیدہ رازوں کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے، اور یہ کہ میسوپوٹیمیا (بین النہرین) کی تہذیب، جنگوں اور عدم توجہی کے باوجود، آج بھی دنیا کو اپنی دفن شدہ شان و شوکت سے حیران کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے

منسلکات

مطلوبہ الفاظ : آثار قدیمہ استان نینوی

العودة إلى الأعلى