پاکستان، پاراچنار سے پشاور جانیوالی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ 80 سے زائد شیعہ مسلمان شہید، متعدد زخمی
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں پاراچنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں پر سیکیورٹی فورسزکی موجودگی میں اندھا دھند فائرنگ 80 سے زائد شیعہ مسلمان شہید اور متعدد زخمی ہوگئے
ذرائع کے مطابق ضلع کرم لوئر کے علاقے بگن اور اوچت میں سکیورٹی فورسز کی سربراہی میں جانے والے کانوائے میں شامل مسافر گاڑیوں پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ ملکر مقامی مسلح دہشتگردوں نے حملہ کیا۔
کانوائے پاراچنار سے پشاور جا رہا تھا کہ قافلے میں شامل مسافر گاڑیوں کو پہاڑوں سے نشانہ بنایا گیا۔ گاڑیوں پر خودکار ہتھیاروں سے شدید فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ سے شہید ہونے والے شہداء کی تعداد 81، خواتین کی تعداد 21 ہو گئی۔ جبکہ 17 شیر خوار بچے۔ 21 بچوں کی عمریں 7 اور 13 سال کے درمیان بتائی جاتی ہے، جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، جس کے باعث شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ سکیورٹی حکام نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے دہشتگردوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔
واقعہ ضلع کرم کے لوئر علاقے میں پیش آیا۔ دہشتگردوں نے پاراچنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی۔
پاراچنار کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ کافی عرصے سے پاراچنار کے محاصرے کی وجہ سے ہسپتالوں میں ادویات اور دیگر طبی آلات کی سخت کمی ہے۔
پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے تکفیری دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے دہشتگردی کی لعنت کو جڑ سے ختم کیا جائے تاکہ پاکستان کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔
أبو علی