پاکستان کے شہر پشاور میں اتحادِ امت کانفرنس کا انعقاد مرکزِ امام حسینؑ استنبول: ترکی کے ثقافتی اداروں کے ساتھ تعاون پر گفتگو نینویٰ کے مقام نمرود میں داعش کی تباہ کاریوں کے بعد باقی رہ جانے والے آثارِ قدیمہ حرم امام حسین علیہ السلام نے صحنِ عقیلہ میں 5000 مربع میٹر رقبہ زائرین کے لیے مخصوص کر دیا پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مرجع اعلیٰ دام ظلہ کی ہدایت پر امدادی سرگرمیاں اور فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کرکوک: جشنِ ولادتِ صادقین علیہم السلام میں عتبہ عسکریہ کی خصوصی شرکت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ الوارف نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے نصف سہم امام کی اجازت مرحمت فرمائی ہے رحمتِ عالمؐ کی ولادت پر حرمِ حسینی کی جانب سے موصل میں عظیم الشان محفلِ میلاد پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ کے گاؤں کچہ پکا میں ولادتِ باسعادت رسول اللہ (ص) کی مناسبت سے اتحادِ ملت کانفرنس کا انعقاد حضرت محمدؐ کی سیرت میں تواضع اور انکساری کا پہلو

آثار قدیمہ کے ماہرین نے حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کے مقام کا تعین کر لیا: برٹش میوزیم میں 3000 سال پرانا نقشہ دریافت

2024-11-02 09:35

آثار قدیمہ کے ماہرین نے بابل کی مٹی سے بنے ایک قدیم تختے کو کامیابی سے پڑھا ہے، جس پر 3000 سال پرانا نقشہ کندہ ہے۔ ماہرین کے مطابق، اس تختے میں حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کے ممکنہ مقام کی نشاندہی کی گئی ہے۔

یہ تختہ برٹش میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے اور "ایماگو مونڈی" کے نام سے معروف ہے۔

ایماگو مونڈی پر کندہ نقشے میں دائرے کی شکل میں میخی خطوط میں دنیا کی تخلیق کی داستان درج ہے، جو بابلی نقطہ نظر سے دنیا کی تشکیل کی عکاسی کرتی ہے۔ ماہرین نے تختے کے پشت پر درج رموز سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ یہ ایک سات مراحل پر مشتمل راستے کی وضاحت کرتا ہے، جو پہاڑوں سے گزرتے ہوئے "اورارتو" (آشوری زبان میں "آرارات") تک پہنچتا ہے، جسے تورات میں کشتی کے ٹھہرنے کا مقام قرار دیا گیا ہے۔

برٹش میوزیم کے کیوریٹر ڈاکٹر اروِنگ فِنکل کے مطابق، "اس تختے پر ایک خاص راستے کی نشاندہی کی گئی ہے، جو ایک بڑے جہاز تک لے جاتا ہے جسے الٰہی حکم کے تحت بنایا گیا تھا۔" ماہرین نے اسے بابلی داستان "گلگامش" سے مماثلت رکھنے والی کہانی قرار دیا ہے، جس میں دیوتا طوفان بھیجتا ہے اور ایک شخص "اوتنپشتِم" اپنے خاندان کو بچانے کے لیے کشتی تیار کرتا ہے۔

تاہم، اسلامی روایت میں خاص طور پر اہل بیت علیہم السلام سے مروی روایات نجف اشرف کے علاقے کو حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کے ٹھہرنے کا مقام قرار دیتی ہیں۔ ان روایتوں کے مطابق، یہ علاقہ کوفہ کے پشت پر واقع ہے اور دریائے فرات کے مشرق، بحرِ نجف کے جنوب، اور وسیع پانی کے سنگم کے قریب ہے۔

اگرچہ آرکیالوجی ماہرین "آرارات" کو ممکنہ مقام سمجھتے ہیں، لیکن اسلامی روایات نجف کو کشتی کے قیام کا یقینی مقام قرار دیتی ہیں، جو اس جگہ کو مذہبی و تاریخی اہمیت عطا کرتی ہیں اور اسلامی تاریخ میں منفرد مقام عطا کرتی ہیں۔

ابو علی

العودة إلى الأعلى