حرم حسینی نے یونیورسٹی آف وارث الانبیاء علیہ السلام کے طلباء کے لیے (6) ارب دینار مختص کیے ہیں
وارث الانبیاء یونیورسٹی کے صدر، ڈاکٹر ابراہیم سعید حیاوی نے کہا کہ مرجع اعلی دام ظلہ الوارف کے نمائندے شیخ عبدالمہدی الکربلائی حفظہ اللہ کی ہدایات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ عتبہ حسینہ کی یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے سٹوڈنٹس کے طبقے کے لیے مالی معاونت ہو۔
نیز عتبہ حسینہ کی یونیورسٹیوں میں سے وارث الانبیاء یونیورسٹی بھی ہے۔
حیاوی نے وضاحت کی کہ رواں تعلیمی سال کے دوسرے سمسٹر کے آغاز تک روضہ حسینی کی طرف سے ہمارے طلباء کو فراہم کی جانے والی امداد کی رقم تقریباً (6) بلین دینار تھی۔
مزید برآں طلباء کے لیے امداد کا یہ سلسلہ تعلیمی سال کے اختتام تک مختلف کالجوں کے لیے رہے گا۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ یہ امداد کئی قسم کے طلبہ کے لیے تھی۔ ان میں سے میڈیکل کالج کے طلبہ کے لیے مفت اسکالرشپ، جن کی تعداد (70) طلباء اور طالبات تھی۔ یہ سکالرشپ موجودہ تعلیمی سال کے لیے تھا۔ مختلف فیسوں میں کمی جن میں 7000 طلباء وطالبات میں سے تقریباً (2,000) طلباء وطالبات شامل ہیں ۔
یہ کمی (30%) سے (50%) تک کی گئی اور یہ کمی طالب علم کی مالی حالات پر منحصر تھی۔
یونیورسٹی کے صدر نے مزید کہا مرجع اعلی دام ظلہ الوارف کے نمائندے کی طرف سے براہ راست رعایتیں بھی ہیں، جن میں ضرورت مند گھرانوں کے مرد اور خواتین طلباء، محدود آمدنی والے، یتیم، قرآن پاک کے حافظ، شادی شدہ جوڑے اور طلباء کے قریبی رشتہ دار اور ان کے اہل خانہ کے علاوہ عتبہ حسینہ کے مختلف شعبوں کے ملازمین کے لئے عتبہ حسینہ کی جانب سے رعایتیں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عتبہ حسینہ کا یونیورسٹیوں کے قیام سے مقصود سرمایہ کاری یا منافع نہیں ہے بلکہ عراق میں تعلیمی سطح کو بلند کرنا ہے۔