حرم امام حسین علیہ السلام کے زیر اہتمام کربلا میں الاقصیٰ کی فریاد کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد
عراق کے مقدس شہر کربلا میں حرم امام حسین علیہ السلام کے زیر اہتمام دوسری عالمی فلسطین کانفرنس میں 60 ممالک سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شخصیات نے شرکت کی
افتتاحی تقریب سے حرم امام حسین ؑ کے سیکٹری جنرل حسن رشید العبایجی نے متولی شرعی جناب شیخ مھدی کربلائی کی جانب سے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہمیں مل کر فلسطین کی مسئلہ کے حل کے لئے اقدام اٹھانا ہوگا۔
حسن رشیدی العبائجی نے کہا کہ عالم اسلام کو مسجد الاقصی کی مدد کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی دعوت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں۔
یہ کانفرنس الاقصیٰ کی فریاد اس وقت منعقد ہو رہی ہے جب دنیا برسے لوگ امام حسین ؑ کی چہلم منانے کربلاء معلی آرہا ہے ۔ کانفرنس کے شرکاء ظلم کے خلاف جہاد پر مبنی امام حسین علیہ السلام کی اقدار پر روشنی ڈالیں گے اور اس بات پر زوردیا جائے گا کہ الاقصیٰ کا دفاع کربلا کی تعلیمات سے مماثل ہے
یہ کانفرنس قدس کی آزادی اور فلسطینی عوام کی جدوجہد میں حسینی تحریک کے کردار کے عنوان سے منعقد ہوا ۔
کانفرنس میں اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ عرب حکومتوں کی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوششوں کو روکنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔ کانفرنس میں دنیا کے 60 ممالک سے 250 علمی شخصیات شریک تھیں۔ مہاتما گاندھی اور نیلسن منڈیلا کے پوتے بھی اس کانفرنس میں شریک تھے ۔جبکہ پاکستان سے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ ،جمعیت علماء پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر محمد ذبیر، جماعت اہل حرم پاکستان کے صدر مفتی گلزار نعیمی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی اور فلسطین فاونڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم شریک ہیں۔
یہ بین الاقوامی کانفرنس متعدد تنظیموں اور اداروں کے تعاون سے منعقد کی گئی ہے جس کابنیادی مقصد عالمی سطح پر فلسطینیوں کے حقوق کا تحفظ ہے۔
27 اگست 2023 کو شروع ہونے والی تین روزہ عالمی فلسطین کانفرنس 30 اگست کو اختتام پزیر ہوگی جس میں 60 ممالک سے علما، مذہبی اسکالر ، سیاست دان ، ادیب ، دانشور اور زندگی کے دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے بااثر شخصیات شرکت کریں گے۔