حرم امام حسین ع کے 160 سال پرانے دروازے کو حرم کے میوزیم میں رکھا گیا ہے
2023-04-26 11:34
حرم امام حسین علیہ السلام کے 160 سال سے زیادہ عمر کے دروازے کو عتبہ حسینہ کے میوزیم میں رکھا گیا ہے
نوادرات، ورثہ، تحائف، اور سینکڑوں سال پرانے نایاب اور قیمتی ذخیرہ کو حرم امام حسین علیہ السلام کے میوزیم نے محفوظ رکھا ہوا ہے۔ ان ذخیرہ شدہ نوادرات میں امام حسین علیہ السلام کی مقتل گاہ کی زیارت کا دروازہ بھی ہے جسکی عمر تقریباً 160 سال ہو چکی ہے۔
حرم امام حسین علیہ السلام میں عتبہ حسینہ کے میوزیم کے ڈائریکٹر غسان شہرستانی نے کہا کہ حرم امام حسین علیہ السلام کے دروازوں کے حجم اور شکل میں وقتاً فوقتاً تبدیلی کو مشاہدہ کیا جاتا ہے۔ یہ تبدیلی یا تو دروازوں کے ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے یا حرم امام حسین علیہ السلام میں ہونے والی تعمیراتی ترقی کی وجہ سے ہوتی ہے۔
مزید برآں انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ عتبہ حسینہ نے 2003 میں جب سے ادارتی کنٹرول سنبھالا ہے، اسوقت سے اس نے بہت سے دروازوں کو محفوظ کرنے پر کام کیا اور بعض کو تبدیل کر کے ان کو ورثہ کے طور پر محفوظ کر لیا ہے۔
ان محفوظ شدہ دروازوں میں سے ایک دروازہ مقتل گاہ کی زیارت کا دروازہ ہےجس کو میوزیم میں محفوظ کیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ دروازے کی عمر ایک اندازے کے مطابق 160 سال سے زیادہ ہے۔ اور یہ وہ واحد مقام ہے جو امام حسین علیہ السلام کی قبر تک لے جاتا ہے۔
اس دروازے کو کربلاء پر وہابیوں کے حملے کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ دروازہ خالص اصفہانی دستکاری کام سے بنایا گیا تھا جس میں تانبے اور ہاتھی دانت کے چھوٹے چھوٹے دانوں سے کڑھائی کی گئی تھی، جسے ایک کے بعد ایک چپکایا گیا تاکہ یہ ایک تصویر یا پھولوں یا جانوروں کی شکل میں نظر آئیں۔
اس دروازے کو دو چھوٹے پلوں سے بنایا گیا تھا۔ ان کو بلوط کی لکڑی سے بنایا گیا تھا، جس پر موسمی حالات اور کیڑے اثر انداز نہیں ہوتے۔
مزید برآں ان دروازوں کی، سونے اور چاندی میں قیمتی پتھروں کو فٹ کر کے اور قدرتی ہاتھی دانت اور تامچینی سے، تزئین و آرائش بھی کی گئی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دروازوں کو تبدیل کرنے کے بعد تمام کو ایک قدیم ورثے کا حصہ رہنے کے لیے محفوظ کیا جاتا ہے اور ان کو امام حسین علیہ السلام کے میوزیم میں رکھ دیا جاتا ہے۔
اکثر طور پر ان دروازوں کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کو آنے والے حکمرانوں اور بادشاہوں کی ڈونیشن اور امام حسین علیہ السلام کے حرم کو دیئے جانے والے قیمتی تحائف سے تبدیل کیا جاتا ہے۔
عماد بعو
ابو على