امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر لہراتے سرخ علموں کو اتار کر سیاہ علم نصب کر دئیے گئے
حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر سارا سال سرخ علم لہراتے ہیں اور یہ سرخ علم اس بات کی علامت ہیں کہ یہ وہ مقتول ہیں کہ جن کے خون کا انتقام لینا باقی ہے خدا کا وعدہ ہے کہ امام زمانہ(عج) اپنے ظہور کے بعد امام حسین(ع) اور شہداء کربلا کے قاتلوں سے ان کے ہر ظلم و ستم کا بدلہ لیں گے تمام مومنین ہر وقت امام زمانہ کے ظہور کی دعا کرتے ہیں تاکہ ان کے ساتھ مل کر امام حسین علیہ السلام اور شہداء کربلا کے قاتلوں سے بدلہ لیا جائے اور پوری دنیا کو انسانیت کے دشمنوں سے پاک کر دیا جائے تاکہ پوری انسانیت سکون اور سعادت کی زندگی گزار سکے۔
حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر سارا سال لہرانے والے سرخ علموں کو ہر سال محرم کے شروع ہوتے ہی اتار کر ان کی جگہ سیاہ علم نصب کر دئیے جاتے ہیں کہ جو حزن و ملال اور سوگ کی علامت ہیں۔
بروز جمعہ(29ذي الحجة 1434هـ) بمطابق(29جولائی 2022ء) کو ہر سال کی طرح اس سال بھی رات نماز مغربین کی ادائیگی کے بعد حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر موجود علموں کے تبدیل کرنے کی تقریب منعقد ہوئی کہ جس میں گنبدوں پر نصب سرخ علموں کو اتار کر سیاہ علم نصب کیے گئے اس تقریب میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بہت سے عراقی اور غیر ملکی ٹی وی چینلوں نے اس تقریب کو براہِ راست نشر کیا۔
سب سے پہلے حضرت امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک میں علم کے تبدیل کرنے کی تقریب منعقد ہوئی کہ جس کی ابتدا تلاوت قرآن مجید سے کی اس کے بعد روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کے مرجع اعلی کے نمایندےمتولی شرعی حرم امام حسین علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی نے خطاب کیا اور شعار حسینی کی عظمت اور عزاداری کی اہمیت کے بارے میں گفتگو کی۔
خطاب میں پوری دنیا اور خاص طور پر عراق میں مرجع دینی اعلی کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے وطن اورمقامات مقدسہ کی دفاع میں اپنی جان نچاور کرنے والے شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی تو تاج تاج علی راس سید علی سیستانی کی فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھا
ان کے خطاب کے بعد ایک حزین دھن کے ساتھ لبیک یا حسین کی گونجتی ہوئی آوازوں میں روضہ مبارک کے گنبد پر لہراتا ہوا سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کر دیا گيا ۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک پر علم کی تبدیلی کی تقریب کے ختم ہوتے ہی تمام حاضرین اور عزاداروں نے حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کا رخ کیا کہ جہاں امام حسین(ع) کے علمدار کے حرم کے گنبد سے علم کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی۔
روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے باب قبلہ کے سامنے علم کی تبدیلی کی تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن مجید سے ہوا پھر اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی جناب سید احمد صافی نے خطاب کیا اور حضرت امام حسین(ع) کے مشن کے حوالے سے گفتگو کی۔ خطاب کے آخر میں پوری دنیا اور خاص طور پر عراق میں موجود مومنین کی حفظ وامان اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی۔
پھر پورے حرم میں حزین دھن سنائی دینے لگی اور اس کے بعد مولا عباس(ع) کے حرم کے گنبد پر لہراتا ہوا سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کر دیا گیا اور اس تقریب کا اختتام عربی نوحہ پر ہوا۔
یہ بات واضح رہے کہ علم کی تبدیلی کی تقریب کا باقاعدہ آغاز صدام ملعون کی حکومت کے خاتمے کے بعد سن 2003ء میں شروع کیا گیا کہ جو اس وقت کربلا کے روضوں میں منعقد ہونے والی اہم ترین تقریب کی شکل اختیار کر چکی ہے