قرآنی کانفرنس مصر میں پورٹل قائم کرنے کی تجویز
دمنھور یونیورسٹی میں منعقدہ بین الاقوامی ترجمہ قرآن کانفرنس میں پورٹل قائم کرنے کی تجویز دی گئی۔
انٹرنیشنل میڈیا سنٹر کے مطابق «ترجمہ معانی قرآن کریم؛ میتھوڈولوجی اسٹڈی» کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس دمنهور یونیورسٹی میں منعقد ہوئی۔
کانفرنس کی نظارت مصری وزیر تعلیم خالد عبدالغفار اور البحیرہ کے گورنر ہشام آمنہ نے کی جب کہ کانفرنس میں اسلامی اور یورپی ممالک سے دانشور اور محققین شریک تھے۔
کانفرنس میں اہم تجاویز پیش کی گئیں جن میں سے اہم ترجمہ قرآن کے میتھوڈوجی اسٹڈی پروجیکٹ کا منصوبہ ہے جس میں دمنھور یونیورسٹی اور دیگر غیرملکی دانشور کی شرکت سے کام کیا جائے گا۔
تجاویز میں ایک الیکٹرونک پورٹل قائم کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے تاکہ عربی زبان اور قرآنی نکات کے حوالے سے پروگرام بعنوان «میں عربی بولتا ہوں» شروع کیا جائے گا.
تجاویز میں مصری کانفرنسوں کو عصر حاضر سے ہم آہنگ کرانا اور قرآن کا انگریزی ترجمہ بارے کانفرنس اور احادیث نبوی اسپشل کانفرنس منعقد کرانا شامل ہے۔
کانفرنس کے شرکاء کی جانب سے بھی تجاویز سامنے آئی جن میں دمنھور یونیورسٹٰی میں عربی ڈپاٹمنٹ کا قیام اور عربی زبان کے ماہرین کے توسط سے مختلف کورسز تیار کرانا شامل ہیں۔
قرآن کا درست مختلف زبانوں میں درست ترجمہ اور اعتدال پسندی کی ترویج اور قرآنی آیات و احادیث میں مقایسہ اور ایسی کانفرنسز کا انعقاد جن میں مشرق و مغرب میں ہم آہنگی اور بقائے باہمی کی ترویج ممکن ہو۔
مصر میں اقتصادی ترقی میں مذہبی دانشوروں کے کردار کو اجاگر کرنا اور انکی خدمات لینا اور علما کو مسجد کی حدود سے نکال کر معاشرے میں ان سے کام لینے کی تجاویز بھی سامنے آئی۔
دمنھور یونیورسٹی میں محققین کی جانب سے تاکید کی گئی کہ معاشرے میں غربت کی کمی کے لئے قرآنی رہنمائیوں سے سیاسی و مذہبی ہم آہنگی کے ساتھ کام جائے۔