عراق: ثقافتی ورثے اور آثارِ قدیمہ کے تحفظ کے لیے 2025 کی کوششوں کا جامع جائزہ
سال 2025 کے دوران عراق نے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور آثارِ قدیمہ کی بحالی کے میدان میں قابلِ ذکر پیش رفت حاصل کی یونیسکو اور عراقی وزارتوں ،بالخصوص وزارتِ ثقافت، سیاحت و آثارِ قدیمہ کے درمیان مضبوط اشتراک نے ان کامیابیوں میں بنیادی کردار ادا کیا
بین الاقوامی و مقامی شراکت
اس سال یونیسکو نے "احیاء روحِ موصل" منصوبے میں نمایاں پیش رفت کا اعلان کیا منصوبے میں جامع النوری اور اس کی تاریخی منارہ الحدباء کی بحالی کے ساتھ متعدد قدیم گرجا گھروں اور تاریخی عمارتوں کی مرمت شامل ہے
وزارتِ ثقافت و آثارِ قدیمہ نے فنی نگرانی اور شہر کی قدیم شناخت سے ہم آہنگ تعمیراتی مواد کے انتخاب میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ وزارتِ تعمیر و رہائش نے انجینئرنگ اور لوجسٹک سہولیات فراہم کیں
نینویٰ کی مقامی حکومت نے سماجی رابطے، مقامی آبادی کی شمولیت اور فنی ٹیموں کی رسائی کو آسان بنانے میں نمایاں خدمات انجام دیں
بابل کے آثار کا تحفظ اور انتظامی بہتری
عراق نے یونیسکو کے تعاون سے بابل کے عالمی ورثہ قرار دیے گئے مقام کے تحفظ کا عمل مسلسل جاری رکھا۔ اس دوران مٹی کی قدیم عمارتوں کے کمزور حصوں کی مرمت، نکاسیِ آب کے نظام میں بہتری اور ماحولیاتی اثرات میں کمی پر خصوصی توجہ دی گئی
آثار و تراث کی سرکاری اتھارٹی نے ماہر ٹیموں کو مرمتی کاموں کے لیے تعینات کیا، جبکہ وفاقی حکومت نے عالمی امداد کے ساتھ مقامی فنڈنگ بھی فراہم کی تاکہ منصوبے باقاعدگی سے جاری رہ سکیں
غیر مادی ثقافتی ورثہ
یونیسکو اور وزارتِ ثقافت کے مشترکہ پروگراموں کے تحت عراق کے غیر مادی ثقافتی ورثے کی دستاویز بندی کی گئی، جن میں روایتی دستکاریاں، موسیقی کی قدیم روایات، اور عوامی طرزِ تعمیر کے مقامی طریقے شامل ہیں
اسی سلسلے میں وزارتِ ثقافت نے وزرائے کونسل کے تعاون سے ثقافتی صنعتوں کو فروغ دینے اور نوجوانوں کے لیے دستکاری و فنون کے شعبوں میں روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنے کی متعدد پہلیں بھی شروع کیں
صلاحیت سازی اور پائیدار تحفظ
عراقی حکومت نے یونیسکو کے تعاون سے مقامی ماہرین کی تربیت کے لیے جامع پروگرام ترتیب دیے، جن میں آثار کی اسمگلنگ کی روک تھام، تاریخی مقامات کے انتظام و انصرام، اور خصوصی مرمتی تکنیکوں کی تربیت شامل ہے
یہ اقدامات قومی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں، جس کا مقصد ثقافتی ورثے کے تحفظ کو پائیدار اور اجتماعی ذمہ داری بنانا ہے، جس میں وزارتیں، مقامی حکومتیں اور سول سوسائٹی مل کر اپنا کردار ادا کرتی ہیں


