عراق میں طویل عرصے بعد مردم شماری شروع،عوام کی نمائندوں سے مکمل تعاون
ملک بھر میں 27سال بعد خانہ و مردم شماری کا آغاز ہوگیا ہے جو 2 دن تک مکمل ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق عراق کے تمام صوبوں میں بدھ و جمعرات سے خانہ و مردم شماری کا آغاز ہو گیا ہے جو 2 مراحل میں مکمل ہو گا
عراق میں 27 سالوں میں پہلی بار مردم شماری ہو رہی ہے اور عراق میں دو دن کے لیے کرفیو نافذ ہے۔ حالانکہ سرحدیں کھلی ہیں لیکن تقریباﹰ 43 سے 46 ملین عام عراقیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آج اور کل کو کام پر یا اسکول نہ جائیں
کربلاء انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق وزارتِ منصوبہ بندی نے بتایاہے کہ شہریوں کی جانب سے بہت زیادہ تعاون دیکھا جا رہا ہے اور ابھی تک کسی قسم کے مسائل کا سامنا نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ، معلومات کی اپ ڈیٹ اور ڈیٹا کا اضافہ بلا رکاوٹ جاری ہے۔
وزارتِ منصوبہ بندی کے اعدادوشمار اور جغرافیائی معلومات کے نائب صدر، مکی غازی عبد اللطیف نے کہا کہ "شہریوں کی جانب سے بہت زیادہ تعاون اور شہریوں کی جانب سے درست معلومات فراہم کی جا رہی ہے اور بغیر کسی پریشانی کے ڈیٹا جمع کر کے اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے
آج سے شروع ہونے والے مردم شماری کے پہلے مرحلے میں آن لائن اور جدید ترین سافٹ ویراستعمال ہوگی تاکہ کوئی بھی مردم شماری کے نتائج پر اعتراض نہ کر سکے ٗ
انہوں نے مزید بتایا کہ مردم شماری کے لیے خصوصی تربیت یافتہ افراد تقریباﹰ ایک لاکھ چالیس ہزار اہلکار رہائشیوں سے 70 سے زیادہ سوالات کے جواب طلب کریں گے۔ جوابات ٹیبلیٹ پر ریکارڈ کیے جائیں گے اور ابتدائی ڈیٹا 24 گھنٹوں کے اندر دستیاب ہو سکتا ہے۔ عراقی حکام کا کہنا ہے کہ دو ماہ کے اندر تمام نتائج تیار ہو جائیں گے
ترجمان منصوبہ بندی وزارت نے کہا ' مردم شماری سے سامنے آنے والے حقائق اور اعداد و شمار کی بنیاد پر ترقیاتی انفراسٹرکچر، تعلیم ، ہیلتھ کیئراوردوسری سماجی خدمات فراہم کی جا سکیں گی۔
عراقی حکومت نے مردم شماری کے انعقاد کے لیے ہر ممکن اقدامت کیے ہیں۔ منگل کی رات سے کرفیو کا نفاذ کر دیا گیا ہے
ابو علی