جنگ کے اثرات سے ذہنی صحت کی بحالی کے لیے لبنان سے آئے مہاجرین کے لیے ورکشاپس کا انعقاد
حرم امام حسین علیہ السلام کے ترقیاتی اور انسانی وسائل کے محکمے کی جانب سے لبنان سے آنے والے مہاجرین کے لیے مرجعیتِ علیا کی ہدایت پر مختلف نفسیاتی اور ترقیاتی ورکشاپس منعقد کی جا رہی ہیں۔ ان کا مقصد جنگ کے اثرات سے متاثرہ افراد کو ذہنی اور نفسیاتی معاونت فراہم کرنا اور ان کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانا ہے
محکمے کے سربراہ محمد الکنانی نے کربلا انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ان پروگراموں میں خاص طور پر 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین کو شامل کیا جا رہا ہے، جو جنگی حالات کے باعث نفسیاتی صدمے اور ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ جنگ کے دوران لوگوں کو شدید ذہنی تناؤ، اضطراب اور خطرے کے احساس کا سامنا ہوتا ہے، جو ان کے رویوں اور معمولات زندگی پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔
الکنانی کے مطابق، ان سیشنز کا مقصد متاثرین کے منفی جذبات کو مثبت توانائی میں تبدیل کرنا ہے، تاکہ وہ اپنے نفسیاتی اور سماجی استحکام کو بہتر بنا سکیں۔ ان سیشنز میں شرکاء کو مختلف ایکٹیویٹیز کے ساتھ ساتھ دستکاری اور ہنر بھی سکھایا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنے لیے ذریعہ معاش پیدا کر سکیں اور تخلیقی انداز میں منفی خیالات سے چھٹکارا پا سکیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان ورکشاپس کو شرکاء کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی ہے۔ شرکاء نے ان پروگراموں کو جاری رکھنے اور ان کے دائرہ کار کو بڑھانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ان اقدامات نے شرکاء کی نفسیاتی اور سماجی زندگیوں پر مثبت اور ٹھوس اثرات مرتب کیے ہیں۔
الکنانی نے کہا کہ ان ورکشاپس نے شرکاء کو نہ صرف ذہنی سکون اور استحکام دیا بلکہ انہیں عملی زندگی میں خود کفیل ہونے کا موقع بھی فراہم کیا ہے۔ اس سے منصوبے کی ٹیم کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، اور یہ اقدامات انسانی ہمدردی اور ترقیاتی مقاصد کے حصول کی جانب ایک کامیاب قدم ثابت ہو رہے ہیں۔
یہ ورکشاپس نہ صرف جنگ کے اثرات سے نمٹنے میں مددگار ہیں بلکہ متاثرین کو نئی زندگی کا حوصلہ اور وسائل فراہم کر کے انہیں سماجی اور معاشی طور پر خودمختار بنا رہی ہیں۔ یہ اقدامات ترقی اور انسانیت کے لیے ایک روشن مثال ہیں۔
مشهدى