حرم امام حسین علیہ السلام نے صحنِ عقیلہ میں 5000 مربع میٹر رقبہ زائرین کے لیے مخصوص کر دیا پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مرجع اعلیٰ دام ظلہ کی ہدایت پر امدادی سرگرمیاں اور فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کرکوک: جشنِ ولادتِ صادقین علیہم السلام میں عتبہ عسکریہ کی خصوصی شرکت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ الوارف نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے نصف سہم امام کی اجازت مرحمت فرمائی ہے رحمتِ عالمؐ کی ولادت پر حرمِ حسینی کی جانب سے موصل میں عظیم الشان محفلِ میلاد پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ کے گاؤں کچہ پکا میں ولادتِ باسعادت رسول اللہ (ص) کی مناسبت سے اتحادِ ملت کانفرنس کا انعقاد حضرت محمدؐ کی سیرت میں تواضع اور انکساری کا پہلو بین الاقوامی رحمت للعالمین کانفرنس کے موقع پر کتب میلے کا افتتاح عراق میں پہلی بار، حرم کے ہسپتالوں میں سرطان کے علاج کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا آغاز بغداد میں 26واں انٹرنیشنل بک فیئر، تیاریاں مکمل

چائلڈ لیبر میں عراق چوتھا بڑا ملک بن گیا ہے

2024-06-06 07:25

عراقی قوانین 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو کام کرنے سے منع کرتے ہیں

ملک میں غربت اور مہنگائی کے سبب آمدنی کو بڑھانے کے لئے عراقی لوگ اپنے بچوں کو کام پر بھیجنے پر مجبور ہیں۔ 

 عراق میں سٹریٹیجک سینٹر فار ہیومن رائٹس کے مطابق، دنیا بھر میں 6 سے 17 سال کی عمر کے 200 ملین سے زیادہ بچے کام کر رہے ہیں۔

 عراق میں کام کرنے والے بچے تعداد کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہیں۔

 عراق میں بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی نے بچوں کے کام کرنے کے رجحانات کی بڑھتی ہوئی تعداد کو بتایا ہے ،جس کے نتیجے میں سکول کو چھوڑ کر کام کرنے والوں کی تعداد روزبروز بڑھتی جا رہی ہے۔

 رپورٹ میں بتایا گیا ہے 85% بچے کام پر اپنے آپ کو محفوظ محسوس نہیں کرتے اور اکثر کو سڑکوں پر ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 قاسم حسین صالح، عراقی سائیکاٹرسٹ ایسوسی ایشن کے صدر نےچائلڈ لیبر کی بڑھتی ہوئی صورتحال کو 1991 اور 2003 میں ہونے والی جنگوں کا اثر قرار دیا ہے اور اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے 13 ملین افراد غربت کا شکار ہیں۔

 عراق میں انسانی حقوق کے اسٹریٹجک سینٹر کے سربراہ، فاضل غراوی نے بتایا کہ دنیا بھر میں کام کرنے والے بچوں میں سے 80 فیصد لڑکے ہیں، اس وقت یمن، سوڈان اور مصر کے بعد عراق چوتھے نمبر پر ہے۔

 عراق میں، 4.9 فیصد بچے اقتصادی مشکلات، کم آمدنی، بے روزگاری اور غربت کی وجہ سے صنعت، زراعت اور دوسری جگہوں میں کام کرتے ہیں۔

 وزارت محنت اور سماجی امور کے انسداد چائلڈ لیبر ڈویژن کے سربراہ حسن عبدالصاحب نے بتایا ہیں کہ جنگ اور نقل مکانی، خاص طور پر داعش سے متاثرہ علاقوں میں، چائلڈ لیبر کا بحران ہے

 عراقی قانون میں 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو ملازمت دینے پر پابندی ہے اور خلاف ورزی پر جرمانہ اور چھ ماہ تک قید کی سزا معین ہے۔

 یونیسیف کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ عراق میں تقریباً دس لاکھ بچے کام کرنے پر مجبور ہیں اور ایک تہائی عراقی بچے معاشی بدحال کی زد میں ہیں۔

 ماہرین کے مطابق، اس کے علاوہ، ہر پانچ میں سے ایک بچہ اپنے خاندان کی کفالت کے لیے کام کرنے پر مجبور ہے۔

منسلکات

العودة إلى الأعلى