الثقلین ہسپتال برائے آٹزم نے 1500 بچوں کو ایڈمٹ کیا ہے
حرم امام حسین علیہ السلام کے زیرانتظام،بصرہ میں آٹزم کے علاج کے لئے سب سے بڑے مرکز میں علاج کے لیے 1500 بچوں کو ایڈمٹ کیا ہے۔
ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر حیدر عابدی نے کربلاء انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کو بتایا کہ مرکز کے افتتاح کے ایک ہفتے بعد، 1500 بچوں کو مرکز میں داخل کروایا گیا ہے۔
عابدی نے مذید کہا کہ بصرہ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں شہریوں کو سہولیات دینے کی غرض سے بصرہ میں آٹزم کی دوسری بلڈنگ پر کام تیزی سے جاری ہے۔
واضح رہے کہ 21 مئی 2024 کو روضہ امام حسین علیہ السلام کی جانب سے عراق کے سب سے بڑے صوبے کے جنوب میں الثقلین ہسپتال برائے آٹزم نے کام کا آغاز کیا تھا اور افتتاحی تقریب میں متولی شرعی نے ایک سال تک مفت علاج کا اعلان کیا تھا۔
ماہرین نے آٹزم کو اعصابی عوارض میں سے ایک بیماری کے طور پر بیان کیا ہے جس میں کمیونیکیشن اور رویوں میں دشواری ہوتی ہے اور اس کی علامات عام طور پر 3 سال کی عمر سے پہلے ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں جو کہ دماغ میں ڈیٹا کے پروسیسنگ کے عمل کو متاثر کرتی ہے۔
اس کی وجہ سے وہ باقی بچوں سے الگ تھلگ اور گم سم رہتا ہے۔