پاکستان سےتعلق رکھنے والے یونیورسٹی اساتذہ و محققین کا کربلا معلی کا دورہ
حرم امام حسین ع کے شعبہ امور دینیہ کے زیر اہتمام مختلف ممالک سے دینی و سماجی شخصیات کو وفد کی صورت میں عراق لا کر عتبات عالیات کی زیارات کے علاوہ یہاں کی تاریخ و ثقافت کو قریب سے دیکھنے کا موقع دیا جاتا ہے
حرم امام حسین ع کے شعبہ امور دینیہ کے زیر اہتمام پاکستان کے صوبہ سندھ سےتعلق رکھنے والےاساتذہ و محققین کا کربلا معلی میں حضرت امام حسین ؑ اور حضرت غازی عباس علمدار ؑ کی بارگاہ میں حاضری امت مسلمہ بالخصوض پاکستان اورعراق کے امن وسلامتی کے لیے دعائیں مانگی
حرم امام حسین ؑ کے شعبہ امور دینیہ کے مسول جناب شیخ احمد الصافی اور شعبہ معاہد دینیہ کے مسول جناب شیخ احمد العاملی نےوفد سے ملاقات کی اور حرم کی جانب سے جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں بریفنگ دی
مزید برآں شعبہ امور دینیہ کے مسول نے بتایا کہ پاکستان سیمت دنیاء کے مختلف ممالک سے دینی و سماجی شخصیات کو دعوت دے کرعراق بلانے کا مقصد عتبات عالیات کی زیارات کےساتھ یہاں کی تاریخ و ثقافت کو دیکھانا ہے کہ دشمنوں کی سازشوں کے باوجود کس طرح سے تمام مسالک کے لوگ اتحاد و اتفاق سے مل جل کر رہتے ہیں
انہوں نے مرجع اعلی دام ظلہ الوارف کی نصیحتوں سے فیضیاب کیا۔ اور کہا کہ ہم نے مذہبی رواداری اور بھائی چارہ کو فروغ دینے کے لئے عملی اقدامات کئے ہیں۔ جب بدنام زمانہ داعش نے عراق کے صوبہ نینوی و موصل میں مسجد ،کلیسا اور تاریخی آثار کے ساتھ ساتھ خواتین کی تقدس کو پامال کیا تو مرجع دینی اعلی دام ظلہ الوارف کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ہم سب سے پہلے بلاتفریق انکی مدد کے لئے پہنچے اور وطن عزیز عراق کو ان سے آزاد کروایا۔
اور کربلا معلی میں ان تمام مہاجرین کو باعزت زندگی دی اور تمام حقوق دیے جو ایک عام شہری کو حاصل تھے یعنی انکے کھانے پینے اور رہائش کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کی تعلیم کا بھی انتظام کیا
پاکستان سے تعلق رکھنے والےاساتذہ ،علماء محققین اورمصنفین کے وفد کی قیادت شاہ عبد اللطیف یونیورسٹی کے استاد محقیق ڈاکٹرگل محمد اسد صاحب فرما رہے تھے اور ان کے ساتھ پروفیسر لياقت علی،ڈاکڑمحمدحسن سلسلہ قادریہ کے حافظ اللہ وسایو مفتی اھل سنہ و دیگر احباب شامل تھے