۔(44) ممالک کی (120) شخصیات کی شرکت کے ساتھ بہار شہادت مہرجان کی سرگرمیوں کا آغاز۔

2023-02-25 11:48

(44) ممالک کی (120) شخصیات کی شرکت کے ساتھ  بہار شہادت مہرجان کی سرگرمیوں کا آغاز۔
 
روضہ امام حسین علیہ السلام میں تین شعبان 24 فروری 2023  کو امام حسین علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر سولہویں عالمی ثقافتی   بہار شہادت مہرجان کی سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔ 

 اس میں شیعہ اوقاف کے دفتر کے سربراہ، عراق میں مقدس مزارات کے متولیوں، کربلا کے گورنر انجینئر ناصف جاسم خطابی، اور مذہبی و علمی شخصیات اور پروفیسرز محققین، دانشوروں اور میڈیا کی شخصیات نے 44 ممالک سے شرکت کی ۔
براعظم افریقہ کے وفود کی نمائندگی کرتے ہوئے مراکش کے مصنف ادریس ہانی نے افتتاحی تقریب کے دوران اپنے خطاب میں کہا ہمارے اوپر ضروری ہے کہ ہم  اس مہرجان کے بانیوں کا شکریہ ادا کریں، اور بہت زیادہ شکریہ عراق کا ہے جو معیارات اور اقدار کے ابہام کے دور میں شہادت کی بہار کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
پس جب بھی آہیں زیادہ ہونگی اتنی پرواز بلند ہو گی۔
 عراق نے فرقہ واریت سے لے کر (داعش) کے قبضے تک بہت سی مصیبتوں کا سامنا کیا، جس نے یہ سبق سکھایا کہ عراق کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

  براعظم یورپ کے وفود کی نمائندگی کرتے ہوئے، نامیک مرڈزک نے کہا مجھے یورپ میں بوسنیا اور ہرزیگووینا کی ریاست سے آپ کے درمیان اس مہرجان کو اور امام حسین علیہ السلام کی ولادت کو احیاء کرنے کے لیے یہاں آ کر  بہت خوشی اور مسرت ہے۔ 

 اس نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم آپ کا بہت زیادہ شکریہ ادا کریں کیونکہ آپ کی وجہ سے آج میں اپنے امام کے سامنے کھڑا ہوں اور آپ سے ہمکلام ہوں۔

 مزید برآں انہوں نے کہا کہ جب آج ہم امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت میں زندگی گزار رہے ہیں، تو ہم اس وقت ان کی ولادت کی  خوشی میں خوش بھی ہیں اور غمگین بھی ہیں۔ ہمارا امام حسین علیہ السلام پر خوش ہونا رسالت پر خوش ہونا ہے کہ جسکو امام حسین علیہ نے اٹھایا اور اسی رسالت اور پیغام رسانی کے لیے زندہ رہے کہ جب کربلاء نکلے تو اصلاح امر بالمعروف اور نہی المنکر کے لیے نکلے ۔امام حسین علیہ السلام کا یہ سفر ہمارے لیے سبق ہے۔

  براعظم ایشیا کے وفود کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ محمد حسن صافی نے کہا کہ سب سے پہلے ہم آپ سب کو آئمہ معصومین علیہم السلام کی ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کرتے ہیں شعبان کے بابرکت مہینے میں کہ  جس کے دنوں کو  ہم گزار رہے ہیں

 انہوں نے مزید کہا کہ میں اس معزز اجتماع کے منعقد کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، خاص طور پر حرم حسینی کے  بھائیوں کا اور بالخصوص  شیخ عبدالمہدی الکربلائی حفظہ اللہ کا کہ جو حرم امام حسین علیہ السلام کے متولی ہیں
  جو ایسے اہتمامات کرتے ہیں جو دین نبوت اور امامت کی عظمت میں اضافہ کرتے ہیں۔ 

 انہوں نے مزید کہا میں ایمانداری  سچائی اور سمجھداری سے کہتا ہوں کہ اگر حسین نہ ہوتے تو ہم ہدایت یافتہ اور خدا کے نیک بندوں میں شامل نہ ہوتے۔ ہم حسین علیہ السلام کے  ساتھ  صبح و شام کرتے ہیں اور حسینی ہیں۔ 

 دوسری جانب روضہ حسینی میں شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ اور مہرجان کی تیاری کمیٹی کے رکن، عبدالامیر مطوری نے عتبہ حسینی کی  ویب سائٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا شعبان کے مہینے میں آئمہ معصومین علیہم السلام کی ولادت کے یاد میں حرم حسینی نے صوبہ کربلا میں اپنے سولہویں  عالمی ثقافتی بہار شہادت مہرجان کی سرگرمیوں کا افتتاح کر دیا ہے کہ جسمیں  غیر ملکی، عرب اور  مقامی شخصیات نے شرکت کی ہے۔

 انہوں نے بتایا  کہ اس مہرجان کا مقصد  عتبہ حسینہ کے توسط سے دنیا میں اسلامی ثقافت اور اہل بیت علیہم السلام کے اصولوں کو پھیلانا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا یہ مہرجان عتبہ حسینی  کے اہداف کے اندر آتا ہے، جو پرامن باہمی بقاء کے اصول کو قائم کرنے کے لیے کام کرتا ہے، ایک دوسرے کو برداشت کرنا بھائی چارے کے ساتھ رہنے اور تسامح کی تاکید کرتا ہے۔
 انہوں نے مزید کہا کہ فیسٹیول میں چوالیس ممالک نے شرکت کی ہے جن کی نمائندگی (120) شخصیات نے کی۔
یہ مہرجان تارکین وطن عراقی شخصیات کے اعزاز کا مشاہدہ کرے گی۔

 یہ بات قابل ذکر ہے کہ 16 ویں عالمی ثقافتی  بہار شہادت فیسٹیول میں کئی تقریبات شامل ہیں، جیسے کہ شاعری کی شامیں، کتاب میلہ، تحقیقی سیشنز وغیرہ  اور یہ مہرجان 5 دن پر محیط ہے۔

منسلکات

العودة إلى الأعلى