کربلاء میں مرجع دینی اعلی کے نمائندےکامعذور لڑکی کے علاج کے لئے 23 ملین دینارخرچ کرنے کا حکم
حرم امام حسین علیہ السلام کے زیر انتظام چلنے والے امام زین العابدین ہسپتال نے اعلان کیا کہ وہ ایک نوجوان لڑکی کا علاج و معالجے کرینگے جو دو گروہوں کے درمیان اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں گولیوں کی زد میں آکر زخمی ہوگئی اور مفلوج ہوگئی ۔
روضہ امام حسین ؑ میں خدمت انسانی امور کے کوآرڈینیٹر احمد رضا الخفاجی نے کہا، مرجع دینی اعلی کے نمائندے جناب شیخ عبدالمہدی الکربلائی نے امام زین العابدین ہسپتال کی انتظامیہ کو علاج کا حکم دیا ہے جس پر تقریبا 23 ملین دینار عراقی خرچ آئے گا
الخفاجی نے مزید کہا کہ مرجع دینی اعلی کے نمائندے نے نوجوان لڑکی (فدک) سے ملاقات کی جو اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں گولیوں کی زد میں آکر زخمی ، اور مفلوج ہو گئی تھی انہوں نے امام زین العابدین ہسپتال جو کہ صحت اور طبی شعبے سے منسلک ہے، کو بتایا کہ اس لڑکی کے علاج پر آنے والے اخراجات کا ایک حصہ ہسپتال ایک حصہ حرم امام حسین ؑ اور ایک حصہ مرجع دینی اعلی سید علی سیستانی دام ظلہ العالی کا مکتب برداشت کرےگا۔
واضح رہے کہ بچی کے والد نے علاج و معالجے کے لئے اپنی ساری جمع پونجی خرچ کر دی ہے اور اپنا گھر اور گاڑی بھی بیچ دی تھی، لیکن حرم امام حسین علیہ السلام نے بر وقت اس کے والد کی درخواست پر عمل کر کے نہ صرف بچی کو معذوری سے بچایا بلکہ اس کے خاندان کو بے گھر ہونے اور دیوالیہ ہونے سے بھی بچا لیا،
یاد رہے کہ مرجع دینی اعلی کی خصوصی ہدایت پر حرم امام حسین علیہ السلام رنگ و نسل کی تفریق کے بغیر انسانیت کی خدمت کے لئے کام کر رہا ہے ۔
عماد بعو
ابو علی