عراق میں محرم الحرام کا چاند نظر آ گیا: علموں کی تبدیلی کی روح پرور تقریب، لاکھوں عزاداروں کی شرکت

2025-06-26 20:29

نجف اشرف میں دفتر مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی الحسینی السیستانی (دام ظلہ الوارف) کی جانب سے عراق میں محرم الحرام 1447ھ کا چاند نظر آنے کا باضابطہ اعلان کر دیا گیا

چاند نظر آتے ہی کربلائے معلیٰ میں واقع روضہ مبارک حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے گنبدوں پر سارا سال لہرانے والے سرخ علموں کو اتار کر سیاہ علموں سے تبدیل کرنے کی روح پرور اور پرسوز تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں عزاداروں نے شرکت کی۔

سرخ علم اس امر کی علامت ہیں کہ امام حسین علیہ السلام اور شہداء کربلا کے خون کا بدلہ ابھی باقی ہے، اور خدا کے وعدے کے مطابق امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف اپنے ظہور کے بعد ظالموں سے اس مظلوم خون کا انتقام لیں گے۔ جب کہ سیاہ علم سوگ، حزن اور غم کی علامت کے طور پر محرم الحرام کے آغاز پر نصب کیے جاتے ہیں۔

روضہ امام حسین علیہ السلام میں علم کی تبدیلی

اس سال یہ روحانی تقریب حسب روایت صحن حسینی کے بجائے "باب القبلة" کے سامنے منعقد کی گئی۔

تقریب کا آغاز قاری اسامہ کربلائی کی تلاوتِ قرآن مجید سے ہوا، جس کے بعد روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ شیخ عبدالمہدی کربلائی نے خطاب کیا۔ انہوں نے شعارِ حسینی کی عظمت، عزاداری کی اہمیت اور اس کے عالمی اثرات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ عراقی عوام نے طویل قربانیوں کے بعد باطل اور استبدادی نظام سے نجات حاصل کی، اور ایسے آئینی اصولوں کی بنیاد رکھی جو اقتدار کی پُرامن منتقلی کو یقینی بناتے ہیں اور ظلم، جبر اور انسانی وقار کی پامالی جیسے تاریک دور کی واپسی کا راستہ بند کرتے ہیں۔ یہ عظیم قوم اپنے ان قیمتی حاصل کردہ ثمرات کی حفاظت کرتی رہے گی

ان خطاب کے بعد ایک حزین دھن کے ساتھ "لبیک یا حسینؑ" کی صداؤں میں امام حسین علیہ السلام کے گنبد پر لہراتا ہوا سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کر دیا گیا۔ اسی لمحے مرحوم شیخ ہادی کربلائی کا عربی نوحہ "یا شہر عاشور"، مرحوم حمزہ الزغیر کی آواز میں پورے حرم میں گونجنے لگا، اور فضا غم و اندوہ سے بھر گئی۔

روضہ حضرت عباس علیہ السلام میں علم کی تبدیلی

روضہ امام حسین علیہ السلام میں تقریب کے اختتام کے بعد عزاداروں کی بڑی تعداد حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کی جانب روانہ ہوئی، جہاں علم کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی

تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن مجید سے ہوا۔ اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی نے خطاب کیا۔

انہوں نے امام حسین علیہ السلام کے مشن، شہداء کربلا کے پیغام اور اعلیٰ دینی قیادت کی جانب سے دیے گئے جہادِ کفائی کے تاریخی فتویٰ پر گفتگو کی۔ انہوں نے اس فتویٰ پر عمل کو عزاداریِ حسینی کی برکت اور دینِ محمدی کی حفاظت قرار دیا۔

خطاب کے اختتام پر دنیا بھر کے مومنین کے تحفظ، شہداء کے درجات کی بلندی اور امام زمانہؑ کے جلد ظہور کے لیے دعائیں کی گئیں

بعد ازاں حرمِ حضرت عباس علیہ السلام کی فضا میں حزین دھن گونجنے لگا، اور علمدارِ کربلا کے گنبد سے سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کر دیا گیا، جس کے ساتھ ہی کربلا کی فضائیں گریہ، حزن اور وفا کے جذبات سے بھر گئیں۔

منسلکات

العودة إلى الأعلى