عراقی معیشت کی مضبوط کے لئے کربلاء میں حرم امام حسین علیہ السلام نے جانوروں کی خوراک کی تیاری کے لیے فیکٹری لگا دی
کربلا کے گورنرنے آج بروز جمعرات کو صوبہ کربلاء میں خوراک بنانے کے کارخانے کے منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے۔ حرم امام حسین علیہ السلام کی طرف سے انجام دی جانے والی خدمات میں سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا پروجیکٹ ہے۔ حرم امام حسین علیہ السلام کے سیکرٹری جنرل، حسن رشیدالعابیجی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ، "فیڈ کی فیکٹری حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے ایک اقتصادی اور ترقیاتی کامیابی کی ضمانت ہے ۔یہ پروجیکٹ صحت، تعلیم اور ہاؤسنگ سوسائٹی جیسے دو سو سے زائد پروجیکٹ میں سے ایک ہے ۔"
انہوں نے مزید کہا، "اس منصوبے کو جرمن کمپنی (کال) نے ڈیزائن کیا ہے ۔ اس کے علاوہ کئی کمپنیوں نے اس پلانٹ میں حصہ ڈالا ہے ، جیسے پیک بنانے کے مراحل ، پیکنگ، لوہے کا ڈھانچہ اور اس پلانٹ کو سپورٹ کرنے والے باقی آلات اور مشینری میں ۔"
اور انہوں نے کہا، "فیکٹری کی پیداواری صلاحیت 30-40 ٹن فی گھنٹہ تک ہوگا، جس میں روزانہ آٹھ گھنٹے مسلسل کام ہوگا ، تاہم مارکیٹ کی ضرورتوں کو مد نظر رکھ کر کام کا دورانیہ بڑھانے کی بھی صلاحیت موجود ہے ۔
اس فیکٹری کے ڈائریکٹر ذکی المنکوشی نے بتایا کہ منصوبے کا کل رقبہ (32) دونم ہے، جبکہ فیکٹری کا رقبہ (1700) مربع میٹر ہے، جب کہ گوداموں کا رقبہ (3050) مربع میٹر ہے، اورغلہ رکھنے کا رقبہ (1400) میٹر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "فیکٹری میں مختلف شکلوں اور اقسام کی فیڈ تیار کرنے کے لیے جدید جرمن ساختہ مشینیں موجود ہیں جن کی مدد سےجانوروں ،مرغیوں اور مچھلیوں کی فیڈ کو تیار کیا جائے گا ۔ یقینا اس اعلی کولٹی کی فیڈ سے جانور بھی صحت مند ہونگے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ عراقی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے علاوہ ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔