حرم امام حسین علیہ السلام کے زیر انتظام بصرہ میں بننے والے کینسر ہسپتال کا پچاسی فیصد کام مکمل
حرم امام حسین علیہ السلام نے عراق کے دوسرے سب سے بڑے شہر بصرہ میں ایک ہسپتال کی تعمیر پر تیزی سے کام جاری رکھا ہوا ہے ،جس میں پورے ملک سے کینسر کے تمام مریضوں کا علاج کیا جائے گا۔
پروجیکٹ کے سپروائزر انجینئر زید عبدالحمید نے انٹرنیشنل میڈیا ہاؤس کو ایک انٹرویو میں کہا کہ صوبہ بصرہ میں جنگوں اور تیل کے کنوؤں کی وجہ سے ہونے والی فضائی آلودگی کے نتیجے میں کینسر کے مرض میں اضافہ ہورہا ہے ،جسکی وجہ سے حرم امام حسین علیہ السلام کے متولی شرعی نمائندہ مرجع اعلی دام ظلہ الوارف کے حکم پر اس ہسپتال کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ اس میں فقط کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جائے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس منصوبے کا کل رقبہ تقریبا (20,000 مربع میٹر) ہے اور یہ چار عمارتوں پر مشتمل ہے، جن میں کنسلٹنگ کلینک، طبی آلات کے لیے کمرے، کیموتھراپی ، فزی تھراپی وارڈ اور مریضوں کے داخلہ وارڈکے علاوہ، ڈاکٹرز رومز بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہسپتال جدید ترین آلات سے لیس بین الاقوامی معیار کے مطابق 42 بیڈ پر مشتمل ہوگا ۔ اس کی مرکزی عمارت بہت بڑے رقبہ پر موجود ہے جو کہ پانچ منزلہ ہو گی، جس میں خارجی کلینک، ریڈیولاجی ڈیپارٹمنٹ، کیموتھراپی ڈیپارٹمنٹ اور خصوصی لبارٹری شامل ہے۔ جبکہ ایمرجنسی کیسز سے نمٹنے کے لئے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ الگ سے بنایا گیا ہے۔
گرمی اور سردی سے بچنے کے لئے ایئر کنڈیشنگ پلانٹ نصب کیاگیا ہے اور ایمرجنسی ایگزیٹ اور آگ بجھانے کا خود کار نظام موجود ہے۔
پروجیکٹ کی نگرانی کرنے والے انجینئر نے کہا، "کہ سب جانتے ہے کہ کینسر کے مریضوں کی قوت مدافعت اور ان کی نفسیاتی حالت مشکل اور غیر مستحکم ہوتی ہے اس لیے بین الاقوامی معیارات کے مطابق آرٹ ، پینٹنگ اور آرائش کے ذریعے مریضوں کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے پر غور کیا گیاہے ۔
واضح رہے کہ اس منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے اور ہم تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں ۔یہ بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید ترین طبی آلات سے لیس عراق کے بڑے ہسپتالوں میں سے ایک ہسپتال ہوگا ۔