عراق میں آبی وسائل کے لیے 8 منصوبے قائم کرنے کا فیصلہ
آبادی میں اضافے کے پیش نظر وسطی اور جنوبی عراق میں آبی ذخائر کی تعمیر کا منصوبہ
کسی بھی ملک کی معیشت، معاشرت اور ماحولیات کے لیے تازہ پانی کا موثر نظام بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ آبی وسائل کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ان تمام عوامل کو مدنظر رکھنا ضروری ہے جو اس کے استعمال اور دستیابی پر اثر انداز ہوتے ہیں
عراقی وزارت پانی نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں آبی وسائل کے انتظام کے حوالے سے نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں ایک جامع منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت وسطی اور جنوبی عراق میں آٹھ آبی منصوبے تعمیر کیے جائیں گے۔ یہ منصوبے ترکی کے تعاون سے دو مراحل میں مکمل کیے جائیں گے۔
وزارت میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف واٹر اینڈ پاور کے ڈائریکٹر جنرل، عمار عادل المالکی کے مطابق، عراق اور ترکی کی مشترکہ کمیٹی کے چوتھے اجلاس میں پانی کے ذخائر کے بہتر استعمال، پانی کی فراہمی میں اضافے اور OYK فریم ورک معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ معاہدہ 2024 میں ترک صدر کے دورۂ عراق کے دوران نافذ العمل ہوا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان آبی وسائل کے بہتر انتظام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق اور ترکی کے درمیان پانی کے شعبے میں مثبت پیش رفت جاری ہے، اور اس مقصد کے لیے دونوں ممالک نے مشترکہ تکنیکی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں تاکہ پانی کے اعداد و شمار کا تبادلہ اور اس کے موثر استعمال کو یقینی بنایا جائے
وزارت نے فریم ورک معاہدے کے تحت ایک جامع منصوبہ پیش کیا ہے جس میں آٹھ آبی ذخائر کی تعمیر شامل ہے۔
ان منصوبوں پر عمل درآمد دو مراحل میں ہوگی، جنہیں ترک کمپنیوں کے ذریعے مکمل کیا جائے گا
عمار عادل المالکی کے مطابق، یہ تجاویز فریم ورک معاہدے پر عمل درآمد کی اعلیٰ کمیٹی کو پیش کی گئی ہیں، اور ترک حکومت ان منصوبوں کا تفصیلی مطالعہ کرے گی۔ اس کے تحت ان کمپنیوں کی جانچ کی جائے گی جو تکنیکی اور مالی لحاظ سے ان منصوبوں کو مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں
یہ آبی منصوبے وسطی اور جنوبی عراق میں نافذ کیے جائیں گے اور ان میں نکاسی آب، پینے کے پانی کی فراہمی، اور پانی کی صفائی جیسے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شامل ہوں گے، جو علاقے میں پانی کی دستیابی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے