انڈونیشیا میں قرآنی تبلیغی دورے کی کامیابی پر شیخ عبد المہدی کربلائی کا خراجِ تحسین
حرم امام حسین علیہ السلام کے متولی شرعی، حناب شیخ عبد المہدی کربلائی نے دار القرآن الکریم کے زیر اہتمام انڈونیشیا میں منعقد ہونے والے چوتھے تبلیغی دورے کی کامیابی پر وفد کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے
اس دورے کا مقصد نورِ قرآن کو پھیلانا اور بین الاقوامی علمی و دینی تعلقات کو فروغ دینا تھا
دورے کی واپسی پر قرآنی وفد نے شیخ عبد المہدی کربلائی سے ملاقات کی اور دورے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وفد کے مطابق اس تبلیغی پروگرام کو انڈونیشیا کے مختلف علمی و دینی حلقوں میں نمایاں پذیرائی حاصل ہوئی، اور اس کے ذریعے قرآن کریم اور اہل بیت علیہم السلام کے پیغام کو انڈونیشی معاشرے تک مؤثر انداز میں پہنچایا گیا
وفد نے بتایا کہ ان سرگرمیوں کے مثبت اثرات دیکھنے کو ملے اور عوام کی بڑی تعداد نے ان میں دلچسپی کا اظہار کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انڈونیشی عوام قرآن اور تعلیماتِ اہل بیتؑ سے گہری وابستگی رکھتے ہیں
شیخ کربلائی نے گفتگو کے دوران زور دیا کہ عراق اور انڈونیشیا کے درمیان علمی تعاون کو مزید فروغ دیا جانا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے علمی و فکری پروگراموں کے انعقاد اور دینی علوم کے طلباء کے لیے اسکالرشپس کی فراہمی نہایت ضروری ہے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اسلامی اخوت، ثقافتی ہم آہنگی اور علمی تبادلے کو تقویت دی جا سکے
دوسری جانب، روضہ حسینیہ کے بین الاقوامی قرآنی تبلیغی مرکز کے ڈائریکٹر منتظر منصوری نے کہا کہ اس ملاقات میں دورے کی مکمل رپورٹ پیش کی گئی، جس میں انڈونیشیا کے مختلف شہروں میں سرکاری جامعات، دینی اداروں اور قرآنی مراکز کا دورہ شامل تھا۔ ان مواقع پر متعدد علمی و دینی شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں اور قرآنی دروس، لیکچرز اور ثقافتی نشستیں منعقد کی گئیں
انہوں نے کہا کہ اس دورے کا بنیادی مقصد روضہ امام حسین علیہ السلام اور انڈونیشی علمی اداروں کے درمیان قرآنی تعلقات کو مستحکم کرنا اور علمی تعاون کو فروغ دینا تھا
مزید برآں، وفد نے روضہ حسینیہ کے سیکریٹری جنرل جناب حاج حسن رشید العبایچی سے بھی ملاقات کی۔
انہوں نے تبلیغی دورے کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وفد کو مبارکباد دی اور تبرکات سے نوازا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ روضہ مبارک مستقبل میں بھی ایسی بین الاقوامی قرآنی و ثقافتی سرگرمیوں کی سرپرستی جاری رکھے گا



