نجف اشرف میں نایاب قیمتی اسلامی نسخوں کی نمائش
حرم امام علی علیہ السلام کے زیر اہتمام تیرھویں بین الاقوامی غدیر فیسٹیول کے ضمن میں مذہبی و سماجی شخصیات کی موجودگی میں صحن حیدری میں واقع مسجد عمران بن شاہین میں انتہائی قیمتی اور نوادر مخطوطات کی ایگزیبیشن کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔
حرم امام علی علیہ السلام کے میوزیم کے انچارج جناب عمار ماشااللہ نے کربلا انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کو بتایا کہ نجف میں غدیری پرچم کشائی کے بعد جاری نمائش دو حصوں پر مشتمل ہے:
قرآن کا سیکشن جس میں 12 انتہائی قیمتی قرآنی مخطوطات موجود ہیں جبکہ دوسرے حصے میں مخطوطات میں سے قدیم 16 نسخے زائرین کے لیے رکھے گئے ہیں۔ اس نمائش میں اسلامی دنیا کے سب سے اہم اور نایاب قرآنی نسخے موجود ہیں جس میں پہلی صدی سے لیکر تیرھویں صدی تک کے قلمی قیمتی مخطوطات شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نمائش میں سب سے نمایاں وہ نایاب قرآنی نسخہ ہے جو امیرالمومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام سے منسوب ہے۔
اس نمائش میں 14 خطاطی نسخے بھی شامل ہیں جنہیں "Millennium" کہا جاتا ہے جو ایک ہزار سال سے زیادہ پرانے ہیں اور انہیں ان نایاب نسخوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ان میں سے دو کو موجودہ نمائش میں زائرین کے لئے رکھا گیا ہے۔
مزید برآں کہ اس نمائش میں شیخ طائفہ شیخ طوسی علیہ رحمہ اور ابن کمونہ کے ہاتھ سے لکھے ہوئے قلمی نسخے بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ بزرگ علماء کرام کے انتہائی قیمتی اوراق بھی موجود ہیں جو انہوں نے ہاتھوں سے لکھے۔ اس کے علاوہ 400 سال پرانے مغرب کے لکھے ہوئے سفر ناموں کے نسخے بھی موجود ہیں۔
ماشااللہ نے مزید بتایا کہ حرم امام علی علیہ السلام کے سٹور میں 7,500 سے زائد نادر نسخے موجود ہیں جن میں قرآن اور مخطوطات کے نسخے بھی شامل ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حرم امام علی علیہ السلام نے تیرھواں بین الاقوامی ہفتہ غدیر منانے کے لیے ایک جامع پروگرام تشکیل دیا ہے جو سات دن تک جاری رہے گا اور اس میں مذہبی، ثقافتی اور سماجی تقریبات، قرآنی فورمز، شعری محافل، فکری مقابلے اور دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔