حرم حضرت عباس علیہ السلام میں پہلی قومی اور قبائلی کانفرنس کا انعقاد
روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے ذیلی ادارہ شعبہ تعلقات عامہ کے زیر انتظام پہلی قبائلی کانفرنس (مرجع اعلی دام ظلہ الوارف کی ہدایت ،اتحاد وقت کی ضرورت) کے عنوان کے تحت منعقد کی گئی۔
اس کانفرنس میں حکومتی و مذہبی شخصیات ،سیکورٹی اداروں کے ذمہ دار اور قبائلی رہنماوں نے شرکت کی ۔
روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکرٹری جنرل جناب مصطفیٰ مرتضیٰ آل ضیاء الدین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبیلہ اور رئیس قبیلہ کا معاشرے کی اصلاح اور امن و امان میں اہم کردار ہے ۔انہی کرداروں کی وجہ سے نہ صرف کربلاء معلی میں بلکہ پورے عراق میں امن و امان باقی ہے۔
وطن عزیر کے دفاع کے لئے یہ عشائر نہ صرف پر عزم تھے بلکہ جب مرجع اعلی دام ظلہ الوارف نے نجف اشرف سے دفاع کے وجوب کا فتوی دیا تو اس فتوی پر لبیک کہتے ہوئے وطن عزیز اور مقامات مقدسہ کے دفاع کے لئے مالی اور جانی قربانی دینے میں ایک دوسرے پر سبقت لینے لگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دین اسلام کو قبول کرنے کے بعد احکام خداوندی پر عمل کرتے ہیں ۔اس دین میں ہمیں حلال کام کو انجام دینے اور حرام کام سے رکنے کی تلقین کی گئی ہے ۔ہم سب کو ان احکامات پر خدا کی خوشنودی کے لئے عمل کرنا ہے۔
ہماری رسومات اسلام کے احکام کے منافی نہیں ہونی چاہیں ۔ ہماری پہچان اسلامی قوانین سے باہر نہیں ہونی چاہیے، جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے کہ
(ترجمہ) اے لوگو ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا پھر تمہیں قومیں اور قبیلے بنا دیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو ،تم میں سب سے زیادہ معزز اللہ کے نزدیک یقینا وہ ہے جو تم میں سے سب سے زیادہ پرہیز گار ہے۔
لہذا ہمیں اسلام کے بنیادی اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہے اور آپس میں ہم آہنگی ،صبر استقامت اور تحمل کے ساتھ ایک دوسرے سے تعاون کرنا ہے۔
سلام خفاجی نے عراقی قبائل کی نمائندگی کرتے ہوئے کہ عراقی معاشرہ بالعموم اور خاص طور پر کربلاء ایک قبائلی معاشرہ ہے اور ایک جان ہے۔
اس طرح کی کانفرنسز کو منعقد کرنا خوش آئند بات ہے جس میں عراقی حکومت، سکیورٹی ذمداران، اورعراقی قبائل کے شیوخ شامل ہوں اور مشترکہ طور پر اہداف و قوانین کو بنایا جائے کیونکہ ہم سب نے مل کر ملک عزیزعراق کو داخلی وخارجی دشمن سے اور بالخصوص منشیات سمگلنگ اور اس قسم کےغیر انسانی کاموں سے پاک رکھنا ہے
عماد بعو
ابو عل