حرم امام حسین ؑ نے آٹزم کے مریضوں کے لیے مشرق وسطیٰ کےچوتھے بڑے ہسپتال کا افتتاح کر دیا
روضہ امام حسین علیہ السلام کے اسٹریٹجک پراجیکٹس ڈیپارٹمنٹ نےمتولی شرعی جناب شیخ عبد المھدی کربلائی دام ظلہ کی خصوصی ہدایت پر کربلاء کے مقدس شہر میں آٹزم کے مریضوں کے لیے عراق میں اپنی نوعیت کا پہلا جبکہ مشرق وسطیٰ کےچوتھےبڑےہسپتال کا یوم ولادت باسعادت حضرت امام علی رضا ؑ کی مناسبت پر مرجع عظام کے نمائندوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکنے والی شخصیات کی موجودگی میں افتتاح کیا ۔
حرم امام حسین علیہ السلام کے متولی شرعی جناب شیخ عبد المھدی کربلائی دام ظلہ نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کچھ لوگ ہم سے سوال کرتے ہے کہ حرم امام حسین ؑ تعلیم ، صحت اور انسانی فلاح و بہبودکے لئے کام کیوں کرتا ہے جبکہ حرم کا کام تو فقط مذہبی ہے ، تو ہم ان کو اس کے جواب میں کہتے ہیں کہ ہمیں نجف اشرف سے مرجع اعلی دام ظلہ الوارف جو رہنمائی کرینگے ہم نے اس حساب سے چلنا ہے اور مرجع اعلی دام ظلہ الوارف کو معاشرے کے غریب طبقہ کی فکر ہوتی ہے۔ اس لئے بینادی انسانی حقوق تعلیم ،صحت اور روزگار کے مواقع فراہم کر کے اس طبقے کی خدمت کرنا مقصود ہے۔یہ ہسپتال بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
شیخ کربلائی نے مزید کہا، اس وقت ہمارا ملک، غیر معمولی حالات سے گزر رہا ہے، اس لیے ہنگامی طور پر دوطرفہ تعاون کرنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرے کے ہرفرد کو بنیادی حقوق آسانی سے اپنی دیلیز پرمل سکیں۔
اس کے لئے صحت تعلیم اور دیگر شعبوں میں صاحب ثروت کو سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے ۔
اس سلسلے میں حکومت اور بیورکریٹ ہمیشہ تعاون کا مظاہرہ کرتے ہیں جو کہ انتہائی خوش آئند بات ہے ۔ میں ان منصبوں کو پائے تکمیل تک پہچانے میں مدد کرنے والے تما م افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی انکو جزاء خیر عطا کرے۔
واضح رہے اس وقت حرم امام حسین ؑ عراق کے مختلف صوبوں میں آٹزم کی مریضوں کی دیکھ بھال کے لئے اب تک گیارہ ہسپتال پر کام کر رہا ہے اور یہ پہلا ہسپتال ہے جس کا افتتاح کیا گیا ہے اور انشااللہ باقی صوبوں میں بھی جلد ایسے ہسپتالوں کو کھولا جائے گا ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حرم امام حسین ؑ کے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے مسؤول ڈاکٹرستار سعدی نے کہا کہ یہ منصوبہ عراق میں اپنی نوعیت کا پہلا جبکہ مشرق وسطی میں چوتھا ہے، جس میں آٹزم کے مریضوں کی دیکھ بھال کی جائے گی۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس مرکز میں ایسے (300) بچوں کو رکھنے کی گنجائش ہے جو آٹزم یا نشوونما کے عوارض میں مبتلا ہیں، جس میں ایسی تمام سہولیات کو مد نظر رکھا گیا ہے جو بچے کی نشونماء کے لئے ضروری ہیں اور یہاں ماہر نفسیات اور تعلیمی سکیل میں مہارت رکھنے والے افراد کی خدمات حاصل کی جائیں گی تاکہ بہترین تعلیم و تربیت کے ساتھ بچوں کی پرورش ہو ۔