عراقی تہذیب و تمدن اور تاریخ دنیاء آنکھوں سے اوجھل کیوں؟ جرمن صحافی کا اظہار افسوس

2022-06-01 11:22

جرمن  کے معروف صحافی  نے اپنے دورہ کربلا کے بعد بتایا کہ مغربی میڈیا نے عراق کی تہذیب و تمدن اورمذہبی مقامات کے ساتھ انصاف نہیں کیا ،میں واپس جا کرعراق کی خوبصورت تصویر دنیا کے سامنے رکھوں گا

حرم امام حسین علیہ السلام کےمیڈیا ڈیپارٹمنٹ کا ذیلی ادارہ انٹرنیشنل میڈیا سنٹرغیر ملکی یوٹیوبراورشوشل ایکٹویسٹ کے عراق کے دورے کا بالعموم اور کربلاء کا بالخصوص اہتمام کرتا ہے تاکہ عراق کا اصلی چہرہ اس کی ثقافت اوران کی مہمان نوازی میڈیا کے زریعے لوگوں تک پہنچ سکے اسی سلسلے میں جرمن صحافیوں کے ایک وفد کو خوش آمدید کہا گیا

جرمن صحافی لوتس ہیکل نے کہا کہ میں گزشتہ 30 سال سے عراق اور کربلا  کے دورہ  کا خواب دیکھ رہا تھا،مجھے اسلامی تاریخ اور واقعات میں دلچسپی تھا اس لئے میں نے جرمن ہیمبرگ سے اسلامی علوم کی تعلیم حاصل کی تھی اور قدیم مذہب سے لگاؤ

جرمنی میں مسلمانوں کے بارے میں ایک غلط تصور پایا جاتا ہے ،اس لئے صحافی برادری عراق بالخصوص کربلاء آنے سے گھبراتے ہیں  لیکن  یہاں آ کر لوگوں میں امن محبت اور پیار کو دیکھ کر میرا نظریہ بدل گیا  ، میں نے دیکھا کہ کربلا میں ہر مذہب کے لوگ آتے ہیں اور ہر ایک اپنے مذہب کے مطابق عبادات کرتا ہے کوئی کس کو کچھ نہیں کہتا

انہوں نے مزید کیا کہ  مجھے تعجب ہوا کہ ایک دینی ادراے ثقافتی ،ہیلتھ ،تعلیم ، اور مفاد عامہ کے لئے وسیع پیمانے پر کام کر رہا ہے میں نے حرم امام حسین ؑ کے زیر انتظام چلنے والے بعض پروجیکٹ کا دورہ کیا جیسے الوارث انٹرنیشنل فاونڈیشن جو کینسر کے مریضوں کے علاج کے لیے بنایا گیاہےاس ہسپتال کے انتظامات سے  بہت متاثر ہوا ، یہاں جدید ترین آلات کے ساتھ  بڑے اور بچوں کے علاج کی مفت سہولت موجود ہے جو کہ یقینا ایک قابل تحسین عمل ہے 

عماد بعو

ابو علی

منسلکات

العودة إلى الأعلى