سکردو بلتستان: امامیہ عیدگاہ میں حرم حضرت عباسؑ کے زیرِ اہتمام عظیم الشان تقریب تقسیم انعامات
حرم حضرت عباس علیہ السلام کے زیرِ اہتمام امامیہ عیدگاہ سندوس سکردو میں 20 روزہ دینی شناسی شارت کورس بعنوان "ہمارا جوان، ہماری امید" کی اختتامی تقریب اور تقسیمِ انعامات کی روح پرور محفل منعقد ہوئی۔
پاکستان کے شمالی علاقے بلتستان ریجن کے صدر مقام سکردو میں حرم حضرت عباس علیہ السلام کے زیرِ اہتمام 20 روزہ دینی شناسی شارٹ کورس بعنوان "ہمارا جوان، ہماری امید" کی اختتامی تقریب اور تقسیمِ انعامات کی روح پرور محفل امامیہ عید گاہ سندوس میں منعقد ہوئی۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا شارٹ کورس تھا، جس میں بلتستان بھر سے 14 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات نے بھرپور شرکت کی۔ اختتامی تقریب میں ہزاروں مومنین و مومنات شریک ہوئے۔ نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ و طالبات کو انعامات سے نوازا گیا، 10 خوش نصیب طلبہ و طالبات کو عتبات مقدسہ (نجف، کربلا، سامرہ اور کاظمین)کی زیارت کے ٹکٹس دیے گئے، جبکہ 10 طلبہ و طالبات کو حرم حضرت عباسؑ کا متبرک علم عطا کیا گیا۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں پوزیشن ہولڈرز کو بھی قیمتی اور متبرک انعامات پیش کیے گئے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ زیادہ تر نمایاں پوزیشنز طالبات نے حاصل کیں۔
اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے کہا کہ یہ شارٹ کورس نوجوان نسل کے دینی شعور اور تربیت کے لیے نہایت مؤثر قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی فکری تربیت کے لیے ایسے پروگرام نہایت ضروری ہیں۔ دیگر مقررین نے بھی اپنے خطابات میں بلتستان کے نوجوانوں کے لیے بہترین دینی شناسی کورس منعقد کرانے پر منتظمین اور مسئولینِ حرم حضرت عباسؑ کو خراجِ تحسین پیش کیا اور اسے نئی نسل کے لیے دین سیکھنے کا سنہری موقع قرار دیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حرم حضرت عباسؑ کے نمائندے جناب شیخ ناصر عباس نے شارٹ کورس میں شریک تمام طلبہ و طالبات کو مبارک باد پیش کی اور اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے سلسلے میں دن رات محنت کرنے والے تمام منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ آئندہ سال بھی اس طرح کے دینی کورسز کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اس روحانی اور تاریخی تقریب نے بلتستان کے عوام کے دلوں میں دین سے محبت، زیارات کی تڑپ اور اہل بیتؑ کی سچی معرفت کا جذبہ مزید گہرا کر دیا۔ والدین، اساتذہ اور علمائے کرام نے اس کورس کو نئی نسل کی دینی بنیادوں کی مضبوطی کا سنگِ بنیاد قرار دیا۔